بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایران سے جوہری معاہدہ نہ کرتے تواسرائیل کوخطرہ تھا،اوبامہ

datetime 5  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوزڈیسک) امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ اگر کانگریس ایرانی جوہری معاہدے میں مداخلت کرتی اور امریکا ایران پر حملہ کردیتا تو اس کے جواب میں اسرائیل میں راکٹ برسائے جاتے۔
دی ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق نیشنل جوئش ڈیموکریٹک کونسل کے چیئرمین برگ روزین باگ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے منگل کو ہونے والی دو گھنٹے کی طویل ملاقات میں یہودی رہنماؤں کو بتایا ہے کہ یہ ممکن تھا کہ قانون ساز اس معاہدے کی مخالفت کرتے اور معاہدے کے فوائد سے زیادہ ذاتی حیثیت پر بات چیت کی جارہی تھی۔ایرانی جوہری معاہدے کے حوالے سے یہودیوں کی مکمل حمایت حاصل کرنے کے لیے امریکی صدر اوباما اور نائب صدر جیو بیڈن نے تمام سیاسی اور مذہبی طبقوں سے تعلق رکھنے والے 20 یہودی رہنماؤں کو وائٹ ہاؤس کے کیبنٹ روم میں مدعوں کیا تھا۔برگ روین باگ نے اجلاس کے بعد اسرائیلی ڈپلومیٹک ایسوسی ایشن کو بتایا کہ اوباما محتاط طریقے سے ایرانی جوہری معاہدے کی لیے دلائل دینے کی کوشش کررہے ہیں، یہ جانتے ہوئے بھی کہ ’معاہدہ کسی بھی صورت میں بہتر نہیں ہے۔‘اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے ویڈیو پیغام کے بعد اس ملاقات کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں زور دیا گیا تھا کہ شمالی امریکا کے جوئش فیڈریشن کے ممبران اس معاہدے کی مخالفت کرنے کے لیے میدان میں آجائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…