دبئی (نیوزڈیسک )ایرانی حکام نے ترکی سے متصل سرحد سیل کرنے کے بعد اپنی طرف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ سرحد پر سیکیورٹی بڑھانے کا مقصد کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے نمٹنے کی پیشگی تیاری ہے۔ تاہم سرحد سیل کرنے کا فیصلہ مستقل نہیں بلکہ عارضی ہے۔ذرائع کے مطابق ایرانی پولیس چیف حسین اشتری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے ترکی سے متصل سرحد سیل کردی ہے اور دونوں طرف آمد ورفت کا سلسلہ معطل کردیا گیا ہے۔ایرانی سیکیورٹی اداروں کی مقرب نیوز ایجنسی “تسنیم” کے مطابق پولیس چیف حسین اشتری کاکہنا ہے کہ ایران کی ترکی سے متصل شمال مغربی سرحد کو بند کرنے کا فیصلے ایران کی اعلی قومی سلامتی کمیٹی کیجانب سے جاری کیا گیا تھا جس پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایران کی شمال مغربی سرحد پر گڑبڑ کا اندیشہ تھا جس کے پیش نظر سرحد کو سیل کیا گیا ہے۔ پچھلے چند ایام میں ترکی کے اندر پیش آنیوالے پر تشدد واقعات کے بعد احتیاط کے طور پر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔خیال رہے کہ ایران کے شام کی سرحد سے متصل شہر ‘سورج’ میں پچھلے مہینے ایک خود کش بم دھماکے میں 32 افراد کی ہلاکت کے بعد ترکی نے دولت اسلامیہ عراق وشام “داعش” اور کرد باغیوں کے خلاف ایک بڑی کارروائی کا فیصلہ کیا تھا۔ اگرچہ ترک حکومت کی جانب سے سورج میں بم دھماکوں کی ذمہ داری “داعش” پرعاید کی گئی تھی تاہم صدر رجب طیب ایردوآن کے حکم پر کرد باغیوں کے خلاف بھی آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں