صنعا(نیوزڈیسک) آئینی حکومت کی بحالی میں سرگرم قوتوں نے شدید لڑائی کے بعد جنوبی یمن کے العند فوجی اڈے سے باغیوں سے نکال باہر کیاہے اور اب اڈے کامکمل کنٹرول حکومت نواز فورسز کیہاتھ میں ہے۔ذرائع کے مطابق العند فوجی اڈے کو باغیوں سے چھڑانے کے لیے بہ یک وقت فضائی اور زمینی آپریشن کیا گیا جس کے نتیجے میں حوثی باغی اور منحرف سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار ملیشیا بھاگ کھڑی ہوئی۔قبل ازیں یہ اطلاعات آئی تھیں کہ یمن میں آئینی حکومت کی حمایت میں لڑنے والی ملیشیا نے ایک بریگیڈ فوج کو ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں سے لیس کرنے کے بعد العند فوجی اڈے پر مغرب کی سمت سے حملے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ مزاحمتی ملیشیا نے فوجی اڈے کی طرف اپنی سپاہ کی پیش قدمی شروع کردی ہے۔ذرائع کے مطابق العند فوجی اڈے پرمغربی سمت سے حملے کے لیے بریگیڈیئر فضل حسن کی قیادت میں فوج اور مزاحمتی ملیشیا کے کارکن آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکومت نواز فورسز کو الصبیحہ نامی ایک مقامی قبیلے کے جنگجوئوں کی معاونت بھی حاصل ہے۔ حکومت نواز قوتوں نے مغرب کی سمت سے آہستہ آہستہ پیش قدمی شروع کی ہے جب کہ اسی فوجی اڈے کو شمال کی جانب سے القاعدہ نے گھیرے میں لے رکھا ہے۔ العند فوجی اڈے کے قریب المثلث کے مقام سے بھی حکومتی فورسز نے پیش قدمی کی تیاری شروع کی ہے۔