المیرا(نیوز ڈیسک)ہسپانوی حکومت کا کہنا ہے کہ مراکش کا ایک شہری اس وقت سانس گھٹنے سے ہلاک ہو گیا جب اس کا بھائی اسے ایک سوٹ کیس میں بند کر کے اپنی کار میں سپین میں غیر قانونی طور پر لانے کی کوشش کر رہا تھا۔اطلاعات کے مطابق 27 سالہ یہ شخص شمالی افریقہ میں ہسپانوی انکلیؤ ملیلہ سے یورپ میں سپین کے شہر المیرا جانے کی کوشش کر رہا تھا۔فرانسیسی شہریت رکھنے والے ان کے بھائی کے خلاف غیر ارادی قتل کی فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔اس سے قبل اتوار کے روز چار تارکینِ وطن ایک دیگر ہسپانوی انکلیؤ کی جانب تیر کر جانے کی کوشش کرتے ہوئے ہلاک ہوگئے۔ جنوب وسطی افریقہ کے چار افراد مراکش سے ایک باڑ کے گرد تیر کر ہسپانوی انکلیؤ کیوتا جانے کی کوشش کر رہے تھے۔مئی کے مہینے میں کیوتا میں کسٹم حکام نے سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر ایک سوٹ کیس میں س ے آئی وری کوسٹ سے تعلق رکھنے والے ایک آٹھ سالہ بچے کو برآمد کیا،بچے کو بعد میں ایک عبوری رہائشی اجازت نامہ جاری کر کے اس کی والدہ کے حوالے کر دیا گیا،مراکش کی وزارتِ داخلہ کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے چار افراد کے علاوہ تین دیگر تارکینِ وطن کو بچا لایا گیا تھا۔اس سال مئی کے مہینے میں کیوتا میں کسٹم حکام نے سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر ایک سوٹ کیس میں س ے آئی وری کوسٹ سے تعلق رکھنے والے ایک آٹھ سالہ بچے کو برآمد کیا تھا۔ بچے کو بعد میں ایک عبوری رہائشی اجازت نامہ جاری کر کے اس کی والدہ کے حوالے کر دیا گیا جو کہ سپین میں قانونی رہائشی ہیں۔انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ 2013 میں کم از کم 4300 افراد غیر قانونی طور پر کیوتا اور ملیلہ میں داخل ہوئے اور یہ اْس سے پچھلے سال 2804 تھی۔گذشتہ سال فروری میں سینکڑوں افراد نے ملیلہ میں باڑ کے ایک حصے پر دھاوا بول دیا تھا اور تقریباً ایک سو افراد انکلیؤ میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں