واشنگٹن (نیوزڈیسک) امریکہ صدرباراک اوباما نے نے فضائیہ کواحکامات جاری کئے ہیں کہ وہ شام کے باغیوں جوکہ واشنگٹن سے تربیت یافتہ اورشامی فوج پربمباری کرنے سے اجتناب کریں ۔اس طرح امریکہ ایک طرح سے شام کی سول جنگ میں باغیوں کی حمایت کررہاہے ۔ایک روسی اخباررشیاٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق یہ احکامات پہلے وال سٹریٹ جنرل میں بھی اتوارکے روزشائع کرچکاہے اورامریکی اتحادی طیارے اس بمباری میں امریکہ کے تربیت یافتہ افرادکوبچارہے ہیں ۔اخبارکے مطابق امریکہ نے شام میں فضائی کارروائیاں 31جولائی کواس وقت شروع کیں جب شامی باغیوں نے امریکہ کے تربیت یافتہ باغیوں کے ایک کمپاﺅنڈ پرحملہ کیا۔اس دوران امریکی صدرباراک اوباما نے فیصلہ کیافضائی حملے صرف باغیوں پرکئے جائیں جوکہ شام کی حکومت کے خلاف لڑ رہے ہیں اوران فضائی حملوں میں امریکہ کے تربیت یافتہ انسٹریکٹرز اورفوج جس کوامریکی بجٹ سے پیسے مل رہے ہیں اس کوبچاکرحملے کئے جائیں اورحملے صرف داعش پرکئے جائیں جبکہ ایک امریکی جنرل نے وال سٹریٹ جنرل سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ہماری توجہ خطے میں باغیوں کی طرف ہے لیکن ہماری کوشش ہے کہ عوا م امریکہ کے فضائی حملوں سے محفوظ رہیں ۔ابھی تک نہ توپینٹاگون اورنہ ہی وائٹ ہاﺅس باضابطہ طورپراس بات کاتعین کرسکے ہیں کہ ان کے حملوں کابارڈرکون ساہوناچاہیے ۔ایک غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکہ براہ راست شام میں صدربشارالاسد کی فوج سے ٹکراﺅ نہ کرے ۔