اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سعودی عرب کے شاہ سلمان نے فرانس کے ساحل سمندر پر واقع مشہور تفریحی مقام ’فرینچ رویرا‘ تک عوامی رسائی ہر پابندی سے پیدا ہونے والے حالات کے بعد وہاں چھٹیاں گزارنے کا دورانیہ مختصر کر دیا ہے۔تفریحی مقام تک عوام کی رسائی پر پابندی سکیورٹی کے تناظر میں عائد کی گئی تھی۔حکام کے مطابق شاہ سلمان نے وہاں تین ہفتوں کا وقت گزارنا تھا تاہم وہ آٹھ دن قیام کے بعد ہی مراکش روانہ ہوگئے ہیں۔مقامی حکام کے مطابق اس کے ہمراہ کم از کم ایک ہزار افراد پر مشتمل وفد شامل تھا۔ساحلی قصبے ویلیرئس میں تقریبا ایک لاکھ افراد نے عوامی مقام کی بندش کے خلاف ایک پٹیشن پر دستخط کیے تھے۔ساحل پر واقع میراندول نامی تفریحی مقام بھی شاہ سلمان کے ذاتی رہایش کے قریب ہے اور فرانسیسی حکام نے اسے سعودی حکمران کے سکیورٹی کے پیش نظر سیل کرنے کی حامی بھری تھی۔ اس عمل کے ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام فرانس کے برابری کے قوانین کے مخالف ہیں۔تفریحی مقام تک عوام کی رسائی پر پابندی سکیورٹی کے تناظر میں عائد کی گئی تھی دوسری جانب ایک سعودی ذرائع نے خبررساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ شاہ سلمان کی روانگی ان کی چھٹیوں کے پروگرام کا حصہ تھی اور اس کا تعلق اس میڈیا کوریج سے نہیں ہے جو انھیں یہاں آنے پر ملی۔تاحال یہ واضح نہیں کہ شاہ سلمان رواں موسم گرما میں دوبارہ اپنی قیام گاہ آئیں گے۔ایک مقامی اہلکار نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ساحل سمندر کو پیر کی صبح عوام کے لیے کھول دیا جائے۔ساحل پر عوام کی آمد پر پابندی کے علاوہ حکام نے ساحل سمندر پر سیمنٹ کی سِلیں بھی رکھیں تھیں تاکہ شاہ سلمان کو اپنی قیام گاہ سے ساحل تک جانے میں کسی قسم کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اہلکار کے مطابق ان سلوں کو آئندہ ہفتوں میں ہٹا لیا جائے گا۔شاہ سلمان اور دیگر افراد کے آمد سے مقامی لوگوں میں ملے جلے جذبات پائے جاتے ہیں۔کچھ لوگ ساحل کی بندش پر برہم تھے اور بہت سے تاجروں نے سعودی فرمانروا کی آمد سے خوش بھی تھے۔