جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

معیشت بچانے کے لئے آئی ایم ایف سے قرض لینا ضروری ہو گیا ہے، تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 18  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ متنازعہ پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی اقتصادی حالت نازک ہو چکی ہے اور معیشت کو بچانے کے لئے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی اور قرض لینا ضروری ہو گیا ہے

تاہم آئی ایم ایف سے مذاکرات میں انکی کی جانب سے عوام پر کھربوں روپے بوجھ بڑھانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جس سے معاشی بدحالی جنم لے گی جبکہ صنعت ، زراعت اور دیگر تمام شعبے بری طرح متاثر ہو نگے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پاور سیکٹر اور ٹیکس اصلاحات کے نام پر عوام پر کھربوں روپے کا بوجھ بڑھانے کا مطالبہ کر رہا ہے جو ملک و قوم کے مفادات کے خلاف ہے۔ آئی ایم ایف کے مطالبات من و عن تسلیم نہ کئے جائیں اور اس ادارے سے رعایت لینے کی ہر ممکن کوشش کی جائے ورنہ عوام اور معیشت زندہ درگور ہو جائیں گے۔ آئی ایم ایف کی سخت شرائط سے جہاں حکومت کو ایک ارب ڈالر ملیں گے وہیں معیشت تیزی سے سکڑنا شروع ہو جائے گی جس سے ہزاروں کاروبار بند اور لاکھوں افراد بے روزگار ہو جائیں گے تاہم اس سے روپیہ کچھ مستحکم ہو سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کے پروگرام کی بحالی سے پیداوار، برآمدات اور طلب کم ہو جائے گی جبکہ کرنٹ اکائونٹ کا بڑھتا ہوا خسارہ بھی کچھ کم ہو جائے گا جو اس وقت معیشت اور زرمبادلہ کے ذخائر کے لئے بڑا خطرہ بنا ہوا ہے ۔ آئی ایم ایف شرح سود میں اضافہ، بجلی اور گیس کے نرخ بڑھانے، سبسڈیوں کے خاتمے اور ٹیکسوں میں اضافہ کا مطالبہ کر رہا ہے تاکہ محاصل کو 6.3 کھرب روپے تک بڑھایا جا سکے ۔ آئی ایم ایف کے مطالبات سے مہنگائی بڑھے گی

جس سے غریب اور مڈل کلاس عوام بری طرح متاثر ہونگے اور اسکا زبردست عوامی درعمل جنم لے گا جس کا اثر آمدہ جنرل الیکشن کے نتائج پر بھی پڑے گا۔ میاں زاہد حسین نے مذہد کہا کہ اگر حکومت مقبول پالیسیوں کے بجائے حقیقت پسندانہ پالیسیاں بناتی تو آج ملک اس دوراہے پر نہ کھڑا ہوتا۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…