جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

معیشت بچانے کے لئے آئی ایم ایف سے قرض لینا ضروری ہو گیا ہے، تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 18  اکتوبر‬‮  2021 |

کراچی (این این آئی) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ متنازعہ پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی اقتصادی حالت نازک ہو چکی ہے اور معیشت کو بچانے کے لئے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی اور قرض لینا ضروری ہو گیا ہے

تاہم آئی ایم ایف سے مذاکرات میں انکی کی جانب سے عوام پر کھربوں روپے بوجھ بڑھانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جس سے معاشی بدحالی جنم لے گی جبکہ صنعت ، زراعت اور دیگر تمام شعبے بری طرح متاثر ہو نگے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پاور سیکٹر اور ٹیکس اصلاحات کے نام پر عوام پر کھربوں روپے کا بوجھ بڑھانے کا مطالبہ کر رہا ہے جو ملک و قوم کے مفادات کے خلاف ہے۔ آئی ایم ایف کے مطالبات من و عن تسلیم نہ کئے جائیں اور اس ادارے سے رعایت لینے کی ہر ممکن کوشش کی جائے ورنہ عوام اور معیشت زندہ درگور ہو جائیں گے۔ آئی ایم ایف کی سخت شرائط سے جہاں حکومت کو ایک ارب ڈالر ملیں گے وہیں معیشت تیزی سے سکڑنا شروع ہو جائے گی جس سے ہزاروں کاروبار بند اور لاکھوں افراد بے روزگار ہو جائیں گے تاہم اس سے روپیہ کچھ مستحکم ہو سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کے پروگرام کی بحالی سے پیداوار، برآمدات اور طلب کم ہو جائے گی جبکہ کرنٹ اکائونٹ کا بڑھتا ہوا خسارہ بھی کچھ کم ہو جائے گا جو اس وقت معیشت اور زرمبادلہ کے ذخائر کے لئے بڑا خطرہ بنا ہوا ہے ۔ آئی ایم ایف شرح سود میں اضافہ، بجلی اور گیس کے نرخ بڑھانے، سبسڈیوں کے خاتمے اور ٹیکسوں میں اضافہ کا مطالبہ کر رہا ہے تاکہ محاصل کو 6.3 کھرب روپے تک بڑھایا جا سکے ۔ آئی ایم ایف کے مطالبات سے مہنگائی بڑھے گی

جس سے غریب اور مڈل کلاس عوام بری طرح متاثر ہونگے اور اسکا زبردست عوامی درعمل جنم لے گا جس کا اثر آمدہ جنرل الیکشن کے نتائج پر بھی پڑے گا۔ میاں زاہد حسین نے مذہد کہا کہ اگر حکومت مقبول پالیسیوں کے بجائے حقیقت پسندانہ پالیسیاں بناتی تو آج ملک اس دوراہے پر نہ کھڑا ہوتا۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…