اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوگاجبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کہتے ہیں وزیراعظم آفس کبھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے پاکستان کی فوج اور سپہ سالار کی عزت میں کمی ہو اور نہ ہی عسکری قیادت ایسا کوئی قدم
اٹھائے گی جس سے جمہوری نظام کو خطرہ یا نقصان ہو ، پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت میں قریبی رابطہ اور تعلق ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کیلئے اتھارٹی وزیراعظم کے پاس ہے، ہماری خواہش ہے کہ بلوچستان میں سیاسی استحکام ہو، معاملات کو سیاسی اور آئینی طریقہ کار کے مطابق آگے بڑھانا چاہئے، ہمارا سب سے بڑا چیلنج فیک نیوز کو اصل خبر سے الگ کرنا اور جانچنا ہے، میڈیا سے بھی درخواست ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر آنے والی خبروں کی تصدیق لازمی کرے۔ وفاقی کابینہ نے حضور نبی اکرم ۖکے اسوہ حسنہ اور عمل کو اجاگر کرنے کے لئے رحمت للعالمین ۖ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی ہے، نبی کریم ۖسے محبت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے، اسلام آباد پولیس میں ہجوم سے نمٹنے کیلئے نیا یونٹ قائم کیا جا رہا ہے، کابینہ نے سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے غیر ملکیوں کو آن لائن ویزا کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے، کابینہ نے کے ٹو ایئر ویز اور ایئر سیال کے لئے لائسنسوں کی تجدید کی منظوری بھی دی جبکہ افغان
تاجروں کو پاکستان بزنس ویزا کی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔ کابینہ کے اجلاس میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی، ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نماز جنازہ میں حکومتی اعلیٰ شخصیات، وزراء اور سروسز چیفس نے شرکت کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ
دیتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے رحمت للعالمین ۖ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی ہے۔ اس اتھارٹی میں بین الاقوامی سطح کے نامور مسلمان اسکالرز شامل ہوں گے۔ اتھارٹی سیرت النبیۖکے مختلف پہلوئوں پر تحقیق کرے گی۔ اتھارٹی بچوں کی تربیت کے لئے سیرت النبیۖکی تعلیمات کی روشنی میں نصاب تجویز کرے گی۔ اتھارٹی
دنیا میں اسلام کا اصل تشخص اجاگر کرنے کے لئے اقدامات کرے گی۔ اتھارٹی معاشرے میں بڑھتے ہوئے جنسی جرائم کی روک تھام، اعتدال اور میانہ روی کے رجحان کو بڑھانے کے لئے کام کرے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ اس اتھارٹی کے قیام کا بنیادی مقصد نبی کریم ۖکے اسوہ حسنہ اور عمل کو فروغ دینا ہے۔ پاکستان میں ہر شخص نبی کریم ۖ سے
محبت کرتا ہے۔ نبی کریم پورے عالم اسلام کے لئے رحمت للعالمین ہیں، ان کا یہ تشخص اس طریقے سے اجاگر نہیں ہو سکا جس طرح ہونا چاہئے تھا۔ اب تک بہت سے لوگ نبی کریم ۖکی تعلیمات کا مطالعہ تو کرتے ہیں لیکن اپنی زندگیوں میں نبی کریم کے اصولوں کی صحیح طور ترجمانی نہیں کر سکے۔ وفاقی کابینہ نے رحمت للعالمینۖ اتھارٹی کے قیام کے لئے
وزیر اعظم کے اقدام کو سراہا اور خراج تحسین پیش کیا اور اس عظیم مقصد کے فروغ کے لئے کابینہ کے تمام ا راکین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے آغاز میں مرحوم ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے
مطابق 15 سے زائد وزراء نے جنازہ میں شرکت کی، چیئرمین سینیٹ، سپیکر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ، پاک بحریہ کے سربراہ بھی نماز جنازہ میں موجود تھے، اس حوالے سے سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلائی جاتی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں الیکٹورل ریفارمز پر بھی بات ہوئی، کابینہ کا کوئی اجلاس ایسا نہیں ہے جس میں انتخابی
اصلاحات پر بات نہ ہوئی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر جگہ ہر فورم پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حقوق کے تحفظ کی بات کی ہے، بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا لازمی طور پر حق دینے پر آج بھی قائم ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے میسرز کے ٹو ایئر ویز (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور میسرز ایئر سیال لمیٹڈ کو ہوا بازی کے لئے درکار
لائسنسوں کے اجرائ اور تجدید کی منظوری دی۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے کابینہ کو مختلف وزارتوں اور ان کی زیر نگرانی سرکاری کمپنیوں میں سی ای اوز اور منیجنگ ڈائریکٹرز کی خالی اسامیوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اس وقت 80 اسامیاں خالی ہیں جن میں 44 اسامیوں پر مقابلے کے طریقہ کار کے مطابق
تعیناتیاں کی جائیں گی جبکہ18 ادارے ایسے ہیں جن کی اسامیاں ختم کی جا رہی ہیں۔ کابینہ نے ہدایت کی ہے کہ تعیناتیوں کا طریقہ کار مکمل طور پر شفاف اور میریٹ کے مطابق ہو۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ حکومت نے اب تک جو تمام تعیناتیاں میرٹ پر کی ہیں، آج تک کسی بھی تعیناتی کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا گیا، پچھلی حکومتوں میں ہر تعیناتی
کے خلاف عدالت سے رجوع کیا جاتا تھا کیونکہ وہ میرٹ اور قانونی طریقہ کار سے ہٹ کر کی جاتی تھیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کو اسلام آباد پولیس کے اندر ایک نیا یونٹ تشکیل دینے کے حوالے سے پریزنٹیشن دی گئی ہے، اسلام آباد پولیس میں مجمے سے نمٹنے کے لئے ایک نیا یونٹ تشکیل دیا جائے گا جس میں خصوصی ٹیکنالوجی اور
ڈرون کیمروں کا استعمال بھی شامل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ڈی چوک کو بند کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن چند لوگ یہاں آ کر اسے بند کر دیتے ہیں۔ اسلام آباد پولیس میں یہ نیا یونٹ تشکیل دینا وزارت داخلہ کا زبردست اقدام ہوگا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے پیمرا کونسل آف کمپلینٹس اسلام آباد کی تشکیل نو اور
سید محمد علی بخاری کو چیئرمین تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کونسل میں تین خواتین ممبران بھی شامل ہیں۔ ان ممبران میں مظہر برلاس، نعیم خان، نگہت سعید، بتول زین اور طلعت عظیم شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے غیر ملکی اہلکاروں کے لئے پاکستان آن لائن ویزا کی سہولت فراہم کرنے کی منظوری دی ہے۔
اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے افغانستان سے پاکستان آنے والے باشندوں کے لئے پاکستانی ویزا کے حصول پر لاگو ویزا فیس ختم کرنے کی منظوری دی ہے۔ افغانستان میں معاشی لحاظ سے صورتحال ایسی ہے کہ افغان شہریوں پر ویزا فیس رکھنا مناسب نہیں ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے وفاقی حکومت کے زیر انتظام سرکاری میڈیکل
اور ڈینٹل کالجز میں میرٹ پر داخلہ کے لئے معیار اور ضابطہ کار کی منظوری دی۔ اس فیصلے کے بعد میرٹ کے تعین کے لئے داخلہ ٹیسٹ میں حاصل نمبروں کو 50 فیصد حصہ دیا جائے گا اور باقی 50 فیصد حصہ انٹرمیڈیٹ امتحانات میں حاصل کردہ نمبروں کو دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 7 اکتوبر 2021ئ کے
اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی جزوی توثیق کی۔ اس میں کچھ اہم فیصلے یہ ہیں کہ یوٹیلٹی سٹورز پر پانچ لاکھ میٹرک ٹن گندم کی ضرورت ہے اس میں سے تین لاکھ 10 میٹرک ٹن گندم فراہم کر دی گئی ہے، باقی گندم کی فراہمی تیز کی جا رہی ہے۔ اسپیشل اکنامک زون کے لئے 2.4 ارب روپے کی ڈیمانڈ تھی، اس کو موخر کیا گیا ہے۔ کابینہ کے اگلے اجلاس
میں یہ دوبارہ زیر غور آئے گا۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے کمیٹی برائے ٹرانسپورٹ و لاجسٹکس کے 4 اکتوبر 2021ء کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کا ایجنڈا موخر کر دیا ہے، کابینہ نے وزیر توانائی اور وزیر بحری امور پر مشتمل ذیلی کمیٹی قائم کی جو ان امور کا جائزہ لے کر دوبارہ کابینہ میں پیش کرے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ
وفاقی کابینہ نے سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کے لئے پاور آف اٹارنی کی دستاویزات کی آن لائن تصدیق کے طریقہ کار کی منظوری دی ہے۔ اس اقدام سے بیرون ملک مقیم پاکستانی قانونی دستاویزات کی جلد تصدیق کروا سکیں گے جن کے لئے پہلے طویل عرصہ تک انتظار کرنا پڑتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کابینہ کا کوئی ایسا اجلاس نہیں ہے جس میں
سمندر پار پاکستانیوں کی بہبود کے لئے معاملات زیر غور نہ آئے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہزاروں قیدیوں کو وطن واپس لایا، آج تک کسی حکمت نے ان مزدوروں کے بارے میں نہیں سوچا تھا جو معمولی جرائم کے باعث بیرون ممالک قید تھے۔ چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ کابینہ نے افغانستان کے تاجروں کی سہولت کے لئے افغان تاجروں کو پاکستان
بزنس ویزا کی فہرست میں شمولیت کی منظوری دی۔ افغانستان سے ٹرکوں کی آمدورفت میں اضافہ ہو گیا ہے، ہم افغانستان کے لوگوں کی لیگل انٹری کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ غیر قانونی داخلہ ختم ہو اور اس کے لئے ہم قانونی طریقہ کار کو آسان بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وفاقی کابینہ نے کابینہ نے افغان باشندوں کے لئے
پاکستانی ویزا اجرا کرنے کے ضابطہ کار کی اصولی منظوری دی۔ اس ضابطہ کار میں تمام ویزوں کا اجراء آن لائن ہوگا اور ویزا کے حصول کی انتظامی کارروائی کی مدت کم سے کم ہو گی۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے اسلام آباد رئیل اسٹیٹ (ریگولیشنز اینڈ ڈیویلپمنٹ) ایکٹ 2020ء کے تحت زمینوں کی خرید و فروخت کو ریگولیٹ کرنے کی خاطر رئیل
اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کی منظوری دی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے اس موقع پر بتایا کہ گزشتہ رات وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف کی طویل نشست ہوئی، عسکری و سیاسی قیادت کا آپس میں قریبی اور خوشگوار تعلق ہے۔ وزیراعظم آفس کبھی کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھائے گا جس سے پاکستان کی فوج اور سپہ سالار کی عزت پر فرق
آئے اور نہ ہی عسکری قیادت کوئی ایسا قدم اٹھائے گی جس سے وزیراعظم آفس یا جمہوری نظام کو نقصان پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے لئے جو قانونی طریقہ ہے وہ اختیار کیا جائے گا، اس پر دونوں شخصیات کا اتفاق ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کیلئے اتھارٹی وزیراعظم ہیں، اس تقرری پر ہمیشہ وسیع البنیاد
مشاورت ہوتی رہی ہے، تمام قانونی ضروریات کو مکمل کر کے نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کی جائے گی۔ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری میں تمام آئینی اور قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ شوکت ترین اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں، جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ وہ سینیٹ کا الیکشن لڑیں گے،
اس پر بات ہو چکی ہے، اس وقت تک وہ آئینی اور قانونی طریقے سے اپنا کام جاری رکھیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ ہم نے فیک نیوز کو اصل خبر سے کس طرح الگ کرنا اور جانچنا ہے۔ میڈیا سے درخواست ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر آنے والی خبروں کی لازمی تصدیق کرے۔ بلوچستان کی صورتحال کے حوالے سے
سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ بلوچستان میں سیاسی استحکام ہو، وہاں معاملات آئینی اور سیاسی طریقے کے مطابق آگے بڑھیں۔ گورنر بلوچستان نے بلوچستان کی سیاسی صورتحال کے بارے میں وزیراعظم کو بریفنگ دی ہے۔ گورنر کا آئینی کردار ہے کہ وہ وفاق کو صوبے میں ہونے والے معاملات سے باخبر رکھے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی آئینی طریقہ ہوگا اس کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم آگے بڑھیں گے۔