اسلام آباد،آکلینڈ (این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ نے واضح کیا ہے کہ یہ کہنا غلط ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ کے موقف کی تائید کی گئی۔ ذرائع پی سی بی کے مطابق پی سی بی نے کسی موقع پر نیوزی لینڈ کے موقف کی تائید نہیں کی ،کسی حکومتی عہدیدار یا سیکورٹی ایجنسی نے بھی تائید نہیں کی، پی سی بی کے ساتھ تاحال سیکورٹی تھریٹس کی معلومات شیئر
نہیں کی گئیں ۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی اپنے اعلامیے پر قائم ہے کہ نیوزی لینڈ نے یکطرفہ فیصلہ کیا ،پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیوزی لینڈ کرکٹ کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اجلاس سے قبل لابنگ کا فیصلہ کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ دنیا کے بااثر کھلاڑیوں اور کمنٹیٹرز سے رابطے، مؤقف میں حمایت مانگی جائے گی،دوسرے مرحلے میں کرکٹ بورڈز سے رابطے کیے جائیں گے،آئی سی سی اجلاس میں بھی اس حوالے سے بات کی جائے گی ،آئی سی سی بورڈ میٹنگز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے دوران ہوں گی ، آئی سی سی میٹنگز کی تاریخوں کا جلد اعلان کیا جائے گا۔دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے اعتراف کیا ہے کہ انھیں مکمل اطمینان تھا اسی لیے ٹیم پاکستان بھیجی تھی،سب کچھ جمعہ کے روز بدلا، ایڈوائزری تبدیل ہوئی اور صورتحال بدل گئی، کرکٹ ٹیم کولاحق خطرے کی تفصیلات نہ پاکستان کو بتائی گئیں اور نہ
ہی بتائی جائیں گی۔نیوزی لینڈ کرکٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کیوی بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ انھیں مکمل اطمینان تھا اسی لیے ٹیم پاکستان بھیجی تھی، سب کچھ جمعہ کے روز بدلا، ایڈوائزری تبدیل ہوئی اور صورتحال بدل گئی، تھریٹ لیول بدلا، اسی لیے دورہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔انہوںنے کہاکہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم پاکستان
کے خلاف سیریز کھیلنے کیلئے پرعزم تھی لیکن جمعے کے روز ہر چیز بدل گئی، اس حوالے سے دی گئی ہدایات اور ممکنہ خطرے کے پیش نظر حالات بھی بدل گئے،ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورے کی منسوخی کی مختصر وجوہات پاکستان کرکٹ بورڈ کو بتائی گئی ہیں تاہم تفصیلی انداز میں نہ تو انہیں بتایا گیا ہے اور نہ ہی بتایا جائے گا۔
انہوںنے کہاکہ ہمیں معلوم ہے کہ یہ پی سی بی کے لیے انتہائی مشکل وقت ہے لیکن ہمارے پاس دورہ منسوخ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔ وہ اس کے علاوہ کیا کہہ سکتے ہیں کہ ہمیں جو ہدایات ملیں وہ ٹیم کو درپیش ممکنہ خطرے سے متعلق ایک ذمہ دار اور انتہائی محتاط ذریعے سے ملنے والی رپورٹس کا نتیجہ تھیں۔ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ نیوزی لینڈ
حکومت کی جانب سے ملنے والی ہدایات کی روشنی میں ہم نے انتہائی ذمہ دارانہ قدم اٹھایا،ہم نے فیصلہ کرنے سے پہلے نیوزی لینڈ کے حکومتی عہدیداروں کے ساتھ کافی بات چیت کی اور پی سی بی کو اپنے موقف سے آگاہ کرنے کے بعد ہی ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی۔واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے عین اس وقت پاکستان کا دورہ منسوخ کردیا تھا جب دونوں ٹیموں کے درمیان راولپنڈی میں شیڈول ایک روزہ میچز کی سیریز کا پہلا میچ شروع ہونے میں 2 گھنٹے سے بھی کم وقت رہ گیا تھا، اور نیوزی لینڈ ٹیم کئی روز سے پاکستان میں موجود تھی