اسلام آباد، راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ شطرنج کھیلنے والی طالبہ سکول میں شطرنج کی ٹیچر بن گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مئی 2018 میں آرمی چیف نے زندگی ٹرسٹ کے تحت چلنے والے سرکاری سکولوں کا دورہ کیا اور بچوں سے گھل مل گئے ۔ آرمی چیف کی سرکاری سکول کے بچوں کے ساتھ
شطرنج کھیلنے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ اس دوران آرمی چیف نے ایک طالبہ ملیحہ کے ساتھ شطرنج بھی کھیلی تھی۔گزشتہ روز آرمی چیف نے اپنے کراچی کے دورہ میں زندگی ٹرسٹ کے تحت چلنے والے سکول کا دورہ کیا۔اس موقع پر انہوں نے ملیحہ سے بھی ملاقات کی جو کہ اب اسی سکول میں طالبات کو شطرنج سکھاتی ہے۔ملیحہ کا کہنا ہے کہ شطرنج بنیادی طور پر ایک جنگی کھیل ہے،آرمی چیف کے ساتھ شطرنج کھیلنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔آرمی چیف کے ساتھ شطرنج کھیل کر میری دلچسپی میں اور اضافہ ہوا اور آرمی چیف نے میرا حوصلہ بڑھایا۔ملیحہ اب اپنے سکول ایس ایم بی فاطمہ جناح میں ہی ٹیچنگ کر رہی ہیں۔طالبان کو شطرنج سکھاتی ہیں اور اس کے ساتھ ہی اپنی تعلیم بھی جاری رکھی ہوئی ہے۔ملیحہ کا کہنا تھا کہ شطرنج ذہن کا کھیل ہے جو کہ ذہنی صحت کے لیے اہم ہے۔اس سے تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے،ایسے میں جب نجی سکول بھی اس کھیل پر توجہ نہیں دیتے۔
ایک سرکاری سکول میں اس کی کلاسیں ہونا منفرد بات ہے۔اس سے قبل چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کور ہیڈ کوارٹرز کراچی کا دورہ کیا۔ آرمی چیف کو کراچی کور کی آپریشنل تیاریوں ، تربیتی اور انتظامی امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف کو صوبے میں داخلی سلامتی کی موجودہ صورتحال خاص طور پر فوج اور پاکستان رینجرز کی
امن و امان برقرار رکھنے میں دیگر قانون نافذ کرنے والی اداروں کی مدد کی کوششوں سے آگاہ کیا گیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خطے میں تازہ ترین صورتحال میں ہائبرڈ خطرات سے موثرطریقے سے نمٹنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے لئے قومی سوچ کے ساتھ مل کر جواب دینے کی
ضرورت ہے۔آرمی چیف کو کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر عملدرآمد کی کوششوں میں فوج کی طرف سے فراہم کی جانے والی کثیر الجہتی مدد کے بارے میں بھی بریف کیا گیا ، آرمی چیف نے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے اہم منصوبوں پر بروقت اور موثر کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے سول انتظامیہ کی ہر ممکن مدد کے لیے کراچی کور کے کردار کو سراہا۔