ریاض (نیوزڈیسک)سعودی عرب کی جانب سے یمن میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پانچ روز کے لیے عارضی جنگ بندی کے اعلان کے پہلے ہی گھنٹے میں یمنی باغیوں نے اس کی خلاف ورزی شروع کردی تھی۔ اطلاعات کے مطابق حوثی باغیوں اور منحرف سابق صدر علی صالح کی وفادار ملیشیا نے جنگ بندی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سعودی عرب کے کئی دیہات پر دہشت گردانہ حملوں کا منصوبہ تیارکیا تھا تاہم سعودی عرب کے سرحدی علاقوں میں بنے کنٹرول رومز اور دیگر انٹیلی جنس ذرائع نے باغیوں کی سعودی عرب پر حملوں کی سازش ناکام بنا دی۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے مطابق سوموارکی رات بارہ بجے سے حملے روکے جانا تھا۔ ان حملوں کے روکے جانے کے فوری بعد باغیوں نے سعودی عرب کے سرحدی علاقوں اور یمن کے اندر آئینی حکومت کی بحالی میں سرگرم مزاحمتی کمیٹیوں کے مراکز پر راکٹوں سے حملے کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔تاہم دہشت گردوں کی یہ سازش پکڑلی گئی اور اس کی بروقت پیش بندی کا بھی انتظام کرلیا گیا۔ سعودی عرب کی بارڈر سیکیورٹی فورسز نے کنٹرول ٹاورز اور جاسوس طیاروں کی مدد سے حوثی باغیوں اور علی صالح ملیشیا کی اس منصوبہ بندی کا نہ صرف پتا چلا لیا بلکہ اسے ناکام بنانے کے لیے متعلقہ حکام کو مطلع بھی کردیا گیا۔ منصوبہ طشت ازبام ہونے کے فوری بعد سعودی سیکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کردیا گیا تھا۔”العربیہ” کے ذرائع کے مطابق جازان اور نجران کے علاقوں میں سعودی سیکیورٹی فورسز کو اپاچی ہیلی کاپٹروں کی بھی مدد حاصل ہے اور انہوں نے سرحد پار شدت پسندوں کے مراکز پرحملے بھی کیے ہیں