حیدرآباد(نیوزڈیسک)وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پی پی پی کی حکومت بھاشا ڈیم بنانے کی حامی ہے،پنجاب پانی کے1991ءکے معاہدہ آب پر مکمل طور پر عملدرآمد نہیں کرتا، کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے خلاف ہم سب متحد ہیں۔وہ کوٹری بیراج کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے، ا س موقع پر صوبائی وزراءسید ناصر شاہ ، جام خان شورو ، وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی عبدالجبار خان ، ڈویژنل کمشنر حیدرآباد آصف حیدر شاہ ، چیف انجینئر کوٹری بیراج جنید احمد میمن اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے ۔ایک سوال پر وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ صوبے میں چھوٹے ڈیمز کی تعمیر کے لئے محکمہ آبپاشی سندھ کے پاس ایک مکمل شعبہ ہے پیپلزپارٹی کے دور میں سندھ میں دو ڈیم تعمیر ہوئے ہیں جن سے پانی کی بچت ہو رہی ہے مزید چھوٹے ڈیم بھی بنائے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ 1991ءکے پانی کے معاہدے کے تحت 10 ملین ایکڑ فٹ پانی ڈا ¶ن اسٹریم میںچھوڑا جانا چاہیے جو ضائع نہیں ہوتا بلکہ یہ سمندر کو ڈیلٹا کی طرف بڑھنے سے روکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک نے حکومت سندھ کے ساتھ کمٹمنٹ کی ہے کہ وہ سکھر بیراج کی مرمت اور اسے مضبوط کرنے کے کام میں مالی تعاون کریگا سکھر بیراج کے 15 بند دروزاروں کی مرمت کر کے انہیں فعال بنایا جائے گا اور دروازوں کی گہرائی بھی بڑھائی جائے گی تاکہ سکھر بیراج سے پانی کے بہاﺅں کی گنجائش میں اضافہ ہو سکے، انہوں نے کہا کہ سکھر بیراج کے بند دروازے کھولنے سے 1991ءکے معاہدہ آب کے مطابق بلوچستان کو اس کے حصے کا پورا پانی مل سکے گا اور سکھر بیراج کی مرمت سے اس کی زندگی میں 25سے 30 سال تک کا اضافہ ہو جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہم نے سندھ میں تمام ندی نالوں کی صفائی کروائی ہے اور دریائے سندھ کے لیفٹ بینک کے پشتے انتہائی مضبوط ہےں مگر 46 حساس قرار دیئے گئے مقامات کی دن رات سخت نگرانی کی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تمام وزرائ، مشیروں، ارکان قومی وصوبائی اسمبلی،پی پی کے مقامی عہدیداران اور کارکنان کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں دریائے سندھ کے پشتوںکی نگرانی کے کام میں محکمہ آبپاشی کے افسران اور عملے کی مدد کریں، انہوں نے کہا کہ چترال میں بارشوں اور طغیانی کے باعث ہونے والے جان و مال کے نقصانا ت پر ہمیں افسوس ہے ہم نے صوبہ خیبرپختونخواہ کے لئے 50 ملین روپے کی امداد دی ہے اور قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ 28 جولائی کو خیبر پختونخواہ کا دورہ بھی کریں گے، انہوں نے کہا کہ سیلاب کے دوران ہمیشہ پاکستان کی افواج متاثرین کی مدد کرتی ہےں اور اب بھی ان کا تعاون حاصل ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت نے صوبے کے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ محکمہ آبپاشی کے عملے کے ساتھ مل کر سیلاب سے متعلق ضروری انتظامات کریں لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، انہوں نے کہا کہ توڑی بند کو مضبوط کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے توڑی بند اور KK بند کی سخت نگرانی کی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ فیڈرل فلڈ کمیشن کے ماہرین کو ہم نے کہا ہے کہ وہ سندھ میں آکر دریائے سندھ کے پشتوں کا معائنہ کریں اور حفاظتی اقدامات کا بھی جائزہ لیں ۔