اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

اگرطا لبان ملک کا کنٹرول سنبھال لیں تو یہ کام ہرگزنہ کریں امریکہ افغان طالبان کی منتیں ترلے کرنے لگا

datetime 14  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن،کابل(این این آئی)امریکا نے طالبان سے کہا ہے کہ اگر وہ ملک کا کنٹرول سنبھال لیتے ہیں تو امریکی سفارتخانے پر حملہ نہ کریں۔امریکی اخبار کے مطابق امریکی مذاکرات کار طالبان سے یقین دہانی چاہتے ہیں کہ اگر وہ امداد حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ملک پر کنٹرول حاصل کرنے کی صورت میں وہ دارالحکومت کابل میں موجود امریکی

سفارتخانے کو نشانہ نہ بنائیں۔امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ میں ایک بات واضح کردوں کہ افغانستان میں امریکی سفارتکانے کھلے رہیں گے اور ہم اپنا سفارتی کام جاری رکھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ طالبان کی بڑھتی ہوئی پیش قدمی کے سبب افغانستان میں بڑھتے ہوئے پرتشدد واقعات اور عدم استحکام کے حوالے سے ہمیں شدید تحفظات ہیں۔دوسری جانب طالبان افغان دارالحکومت سے صرف کابل سے 50 کلومیٹر دور موجود ہیں جب کہ افغان حکومت چند علاقوں تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔افغانستان کے شمالی صوبوں کندز اور سرپل کے دارالحکومتوں میں طالبان جنگجوئوں اور افغان فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے،شمال میں جوزجان صوبے کے دارالحکومت شبرغان میں بی 52 بمبار طیاروں کی مدد سے 200 سے زیادہ طالبان جنگجوئوں کو ہدف بنایا گیا ہے،ادھرافغانستان کے جنوبی اروزگان صوبے میں چھ طالبان جنگجو سیکورٹی فورسزکے فضائی حملے میں ہلاک ہوگئے،مشرقی ننگرھار صوبے میں

بعض مذہبی رہنمائوں نے افغان فوج کی حمایت کا اعلان کیا ہے،خوست صوبے کے شہر باک میں طالبان حملے کے بعد افغان فوج نے جوابی کارروائی شروع کردی ،شمالی پنجشیر صوبے کے مقامی حکام نے کہاہے کہ طالبان اور حکومتی فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے،قندھار کے بین الاقوامی ایئر پورٹ پر راکٹ حملوں کے بعد پروازیں معطل کردی گئیں

جبکہ مشرقی پکتیا صوبے کے شہر سیدکرم میں ایک دھماکے میں ایک خاندان کے 12 افراد ہلاک ہوگئے ،طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعوی کیا ہے کہ مسلح گروہ نے کنر صوبے کے شہروں شلطن اور اسمار پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ تاہم افغان حکومت نے تاحال ان قبضوں کی تصدیق نہیں کی ،شمال مشرقی صوبے کے یہ شہر اب قندھار، غزنی، ہرات

اور لشکر گاہ سمیت ان بڑے شہروں میں سے ایک بن گئے ہیں جہاں طالبان نے مکمل کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا ہے۔دریں اثنا طالبان نے پکتیکا صوبے کے مرکزی شہر شرنہ کے باہر دفاعی حدود عبور کرنے کا بھی دعوی کیاہے جبکہ پکتیکا کے شہروں یوسف خیل اور جانی خیل کے مراکز پر بھی کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا گیا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے

کے مطابق افغانستان کے جنوبی اروزگان صوبے میں چھ طالبان جنگجو سیکورٹی فورسزکے فضائی حملے میں ہلاک ہوگئے،جبکہ اروزگان کے صوبائی دارالحکومت ترینکوٹ میں مقامی لوگوں نے پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر شکایت کی ،دوسری جانب مشرقی ننگرھار صوبے میں بعض مذہبی رہنمائوں نے افغان فوج کی حمایت کا اعلان کیا ہے،

شمالی صوبوں کندز اور سرپل کے دارالحکومتوں میں طالبان جنگجوں اور افغان فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے،افغان وزارت دفاع کا کہناتھا کہ شمال میں جوزجان صوبے کے دارالحکومت شبرغان میں بی 52 بمبار طیاروں کی مدد سے 200 سے زیادہ طالبان جنگجوئوں کو ہدف بنایا گیا ہے،مشرقی خوست صوبے کے شہر باک میں طالبان حملے کے بعد

افغان فوج نے جوابی کارروائی کی ،شمالی پنجشیر صوبے کے مقامی حکام کا کہنا تھا کہ طالبان اور حکومتی فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے،قندھار کے بین الاقوامی ایئر پورٹ پر حالیہ راکٹ حملوں کے بعد پروازیں معطل کردی گئیں جبکہ مشرقی پکتیا صوبے کے شہر سیدکرم میں ایک دھماکے میں ایک خاندان کے 12 افراد ہلاک ہوگئے ،بعدازاںطالبان کے

ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعوی کیا کہ مسلح گروہ نے کنر صوبے کے شہروں شلطن اور اسمار پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ تاہم افغان حکومت نے تاحال ان قبضوں کی تصدیق نہیں کی ۔شمال مشرقی صوبے کے یہ شہر اب قندھار، غزنی، ہرات اور لشکر گاہ سمیت ان بڑے شہروں میں سے ایک بن گئے ہیں جہاں طالبان نے مکمل کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا ہے۔

اپنے ٹویٹ میں ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ طالبان نے شلطن شہر کے مرکز پر مکمل طور پر قبضہ کر لیا ہے جس میں پولیس کمانڈر اور ان کے ساتھی شامل ہیں ،اسمار میں پولیس ہیڈ کوارٹر، انٹیلیجنس سنٹر اور تمام سامان اب طالبان کے قبضے میں ہے۔دریں اثنا طالبان نے پکتیکا صوبے کے مرکزی شہر شرنہ کے باہر دفاعی حدود عبور کرنے کا بھی دعوی کیا ۔ جبکہ پکتیکا کے شہروں یوسف خیل اور جانی خیل کے مراکز پر بھی کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا گیا ۔تاہم افغان حکومت نے تاحال ان قبضوں کی بھی تصدیق نہیں کی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…