ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

یورپی ملکوں نے طالبان کے خوف سے کابل میں اپنے سفارتی مشن بند کر دئیے

datetime 14  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)افغانستان میں تیزی سے تبدیل ہوتی صورتحال کے پیش نظر ڈنمارک اور ناروے نے اپنا سفارتخانے بند کرنے اور جرمنی نے اپنا سٹاف انتہائی کم کرنے کا اعلان کیا ہے، تاہم طالبان کے حوالے سے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں سفارتخانوں کی عمارتیں ان کا ہدف نہیں ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں

خراب صورتحال دیکھتے ہوئے سٹاف کو نکال رہے ہیں۔ناروے کے وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان میں سکیورٹی کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر کابل میں اپنا سفارت خانہ عارضی طور پر بند کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کابل سے سفارتی عملے کو بھی نکالا جا رہا ہے۔ فن لینڈ نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ کابل کے سفارت خانے سے اپنا 130 رکنی عملے کو نکال رہا ہے۔دوسری جانب جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے کہا کہ جرمنی کابل میں موجود اپنے سفارتخانے کے سٹاف کو بہت محدود کر رہا ہے اور سفارتخانے کی سکیورٹی کو بڑھا رہا ہے۔انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ حکومتی کرائسس رابطہ ٹیم نے چارٹرڈ پروازیں فوری چلانے کا بھی فیصلہ کیا جو کہ اگست کے آخر میں چلائی جانی تھیں۔ حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کینیڈا، کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے سے پہلے عملے کو نکالنے کے لیے سپیشل فورسز بھیجے گا۔ تاہم ابھی تک واضح نہیں

کہ کینیڈا عملے کو نکالنے کے لیے سپیشل فورسز کے کتنے اہلکار بھیجے گا۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے انٹرویو میں کہا کہ طالبان کا کہنا تھا کہ وہ سفارتی عمارتوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔ انٹرویو میں ان سے سوال کیا گیا کہ کیا امریکہ اور طالبان کے درمیان معاہدے میں یہ شرط رکھی گئی تھی کہ طالبان کابل میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ نہیں بنائے

گئے؟ پرائس کا سوال کا جواب نہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ طالبان نے خود کہا تھا کہ ان کا سفارتی عمارتوں کو نشانہ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یقینا یہ بین الاقوامی قوانین میں درج ہے کہ وہ ایسا نہیں کر سکتے۔ لیکن جو طالبان کہتے ہیں ہم اس پر اعتبار نہیں کر سکتے، لیکن ہم اپنے معلومات کے تمام ذرائع سے یہ بتا سکتے ہیں کہ وہ کچھ منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا اسی لیے ہم نے کچھ اہم اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ ہم اپنے شہریوں کو بحفاظت وہاں سے نکال سکیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے طالبان کی پیش قدمی کو فوری ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان قابو سے باہر نکل رہا ہے۔انتونیو نے رپورٹرز کو بتایا کہ عالمی برادری کی جانب سے ان کے لیے جو جنگ کے رستے پر پیں پیغام ہے کہ عسکری قوت سے اقتدار حاصل کرنا فتح نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ صرف ایک طویل خانہ جنگی کو جنم دے سکتی ہے یا افغانستان کو مکمل تنہائی میں دھکیل سکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…