چمن (آن لائن)پاک افغان سرحدی حکام کے درمیان باب دوستی کھولنے سے متعلق اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا،سیکورٹی مسائل کے باعث باب دوستی کھولنے سے متعلق فیصلہ موخر کردیاگیا۔لیویز حکام کے مطابق باب دوستی کھولنے کا فیصلہ سیکیورٹی مسائل کے باعث موخر کر دیا گیا ہے۔بارڈر پر موجود تمام مال بردار گاڑیوں، ٹرکوں اور کنٹینرز کو واپس ٹرمینلز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
کسٹم عملے کو موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔لیویزحکام کے مطابق باب دوستی کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ سیکیورٹی اہلکاروں نے باب دوستی سے لاوڈاسپیکرز پر اعلانات کرتے ہوئے بارڈر کے دونوں جانب موجود شہریوں کو واپس جانے کی ہدایت کر دی ہے۔اجلاس میں مہاجرکارڈ کی شرط پر ڈیڈ لاک پیدا ہوا۔ پاکستانی حکام کا موقف تھا کہ افغان شہریوں کو مہاجر کارڈ پر آنیجانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔اس سے قبل پاکستانی حکام اور طالبان کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد چمن بارڈر کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیاتھا۔اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ گزرہ گاہ پیدل آمدورفت کیلیے روزانہ 8گھنٹے کھلی رہیگی۔ پیدل آمدورفت کیلئے پاکستانی شہریوں کے پاس شناختی کارڈ اور افغانیوں کے پاس تذکیرہ(سفری اجازت نامہ)ہونا لازمی ہوگا۔خیال رہے کہ طالبان نے گزشتہ ماہ سپین بولدک پر قبضہ کر لیا تھا اور جمعے کے روز سے چمن کراسنگ کے ذریعے آمد و رفت بند کر دی تھی۔ افغان ضلع سپین بولدک کے دفتری امور طالبان کے پاس ہیں لیویز حکام کا بتانا ہے کہ باب دوستی کھولنے میں سکیورٹی مسائل درپیش رہے لہذا اس حوالے سے فیصلہ شام تک کیا جائے گا۔لیویز حکام نے مال بردار ٹرک واپس ٹرمینلز منتقل کردیے اور کسٹم عملے کو موجود رہنیکی ہدایت کی ہے جبکہ باب دوستی کی دونوں جانب موجود شہریوں کو واپس جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ افغان شہریوں کو مہاجر کارڈ پر آنے جانیکی اجازت نہیں دی جاسکتی۔واضح رہے کہ اسپین بولدک پر قبضے کے بعد طالبان نے جمعہ کو سرحد بند کی تھی۔گزشتہ روز طالبان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد پاک افغان بارڈر باب دوستی کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔