اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف کالم نگار اور صحافی محمد بلال غوری نے یوٹیوب چینل پر انکشاف کیا ہے کہ ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے صحافیوں عامر میر اور سید عمران شفقت کو تجزیہ کار سہیل وڑائچ کی شخصی ضمانت پر رہا کیا لیکن ان دونوں صحافیوں کو جرائم پیشہ افراد کی طرح
گرفتار کیوں کیا گیا ؟اگر انہیں اب شخصی ضمانت پر رہا کیا گیا ہے تو پہلے ہی پراپر طریقہ کار اختیار کیوں نہیں کیا گیا ؟ابھی تک ان پر الزامات کے حوالے سے ہی کچھ پتا نہیں ہے اور نہ ہی چارج شیٹ کے حوالے سے کچھ پتا ہے۔محمد بلال غوری کا کہنا تھا کہ بات یہیں پر ختم نہیں ہونی چاہئے بلکہ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ آخر اٹھانے والے ’نامعلوم افراد‘ کیوں ہیں ؟وہ دہشت پھیلا کر کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ایف آئی اے ،سی ٹی ڈی اور نیب کو کون استعمال کر رہا ہے؟یا تو ایف آئی اے کےلوگ ذمہ داری قبول کریں اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہو، ان کےخلاف کارروائی ہو اوران کاٹرائل ہو اور وہ سزا بگھتنےکےلئے تیار ہو جائیں یا پھر وہ بتائیں کہ انہیں کون استعمال کر رہا ہے ؟۔یاد رہے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے ) نے معروف صحافیوں عامر میر اور سید عمران شفقت کو گزشتہ روز گرفتاری کے بعد رہا کردیا تھا۔