اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )عثمان مرزا خود کو ٹک ٹاک پر مشہور کرنے کے لیے گینگسٹر بنا وہ راتوں رات مشہور ہونا چاہتا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی انوسٹی گیشن اسلام آباد نے بتایا کہ عثمان خود کو گینگسٹر اس لیے ظاہر کرتا تھا کیونکہ اسے ٹک ٹاک پر مشہور ہونے کا شوق تھا۔
وہ ٹک ٹاک اسٹار بننا چاہتا تھا۔چیئرمین محسن عزیزکی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں ڈی آئی جی آپریشن افضال کوثر نے اسلام واقعہ سے متعلق بریفنگ پیش کی ۔ قومی موقر نامے کے مطابق انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ 2020نومبر میں پیش آیا ، عثمان مرزا مشہور ہونا چاہتا تھا اس کی یہ حرکتیں اس لیے کیں کیونکہ وہ ٹک ٹاک سٹار بننا چاہتا تھا ۔ قبل ازیں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں عثمان مرزا کیس پر ڈی آئی جی آپریشن اور ایس ایس پی سی آئی اے جبکہ ڈی سی اسلام آباد نے پارلیمنٹ کے سامنے مسلح شخص کے اسلحہ لہرانے پر بریفنگ دی ۔ایف آئی اے نے عثمان مرزا کیس میں ویڈیو 26 جگہوں سے وائرل ہونے کا انکشاف کر دیا۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں ڈی آئی جی آپریشنز افضال کوثر کی اسلام آباد واقعے پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔ڈی آئی جی آپریشن نے کہا کہ اس کیس کی انویسٹی گیشن ا سپیشل تحقیقاتی ٹیم کررہی ہے اس کیس میں ٹرائل کی پروسیڈنگ ان کیمرہ ہوگی۔ کوشش کررہے ہیں کہ جلد سے جلد اس معاملے کو حل کریں لیکن کچھ لیبارٹریز سے رہورٹس آنے میں دیر لگتی ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز افضال کوثر نے بتایا کہ ہم نے اس کام میں 354A دفعہ لگائی ہے جس کی سزا موت بھی ہوسکتی ہے جبکہ ڈائریکٹر سائبر کرائم محمد جعفر نے کمیٹی کو بتایا کہ ہم نے اس کیس میں 26 جگہوں سے یہ ویڈیو وائرل ہوئی۔ سائبر میں کرائم بہت زیادہ بڑھ چکا ہے ۔ہمارا کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم بنایا ہے اور کیس مینجمنٹ سسٹم بھی بنارہے ہیں۔ہماری پورے پاکستان میں فارنرزک لیبز موجود ہیں۔