لندن(نیوز ڈیسک) کسی شخص کی سوچ کیا ہے اس کے بارے میں بالکل درست اندازہ لگانا ناممکن ہوتا ہے لیکن انسانی عادات اورپسند نا پسند سے کسی حد تک اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کیسی سوچ رکھتے ہیں اسی لیے ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ موسیقی کی پسند سے کسی شخص کی سوچ کا پتا چلایا جاسکتا ہے۔برطانیہ میں کی گئی تحقیق کے مطابق وہ لوگ جو تنظیم سازی اورمعاملات کوحل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں یا پھر ایسے لوگ جو دنیا میں آنے والی تبدیلیوں کا تجزیہ کرتے ہیں وہ وہ ہیوی میٹل، پنک یا مزید پیچیدہ موسیقی پسند کرتے ہیں جب کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ جو لوگ ہمدردانہ اورلوگوں کے لیے درد کا جذبہ رکھتے ہیں وہ مدھم موسیقی پسند کرتے ہیں۔تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ بہت سارے لوگ فوری فیصلہ کرتے ہیں کہ کون سی دھن ان کو پسند آئی یا نہیں آئی۔ تاہم تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے یہ بات واضح نہیں ہے اس لیے اس رازسے پردہ اٹھانے کے لیے مزید تحقیق کی گئی۔ تحقیق کے دوران اس بات کو جاننے کے لیے تحقیق دانوں نے 4 ہزارافراد کومختلف ٹیسٹ سے گزارا جس دوران ایسے سوال نامے پرکرائے گئے جس سے یہ معلوم ہوسکے کہ وہ کس طرح کی سوچ رکھتے ہیں،مثال کے طورپرلوگوں سے یہ سوال پوچھا گیا کہ آیا وہ گاڑیوں کے انجن بنانے اورڈیزائن کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں یا نہیں یا پھریہ پوچھا گیا کہ وہ لوگوں کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں۔ ان افراد کو 26 مختلف اقسام کے 50 گانے سنائے گئے اور ان سے کہا گیا کہ ہر گانے کو ایک سے 10 تک ریٹ کریں اس دوران جو لوگ ہمدردانہ سوچ رکھتے تھے ان کا جھکاو¿ زیادہ آر اینڈ بی، سافٹ راک اور فوک کی جانب تھا۔کیمبرج یونیورسٹی کے ماہر پروفیسر نے تجویز دی ہے کہ یہ تحقیق موسیقی کی صنعت استعمال کر سکتی ہے جسے استعمال کر کے یہ جانا جا سکتا ہے کہ کون کیا سوچتا ہے تاکہ اس کی پسند کے مطابق میوزک تجویز کیا جاسکے۔