لاہور (آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے ملک بھر میں پاور سیکٹر کا کنٹرول خود سنبھال لیا ہے بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں وزیر اعظم اور وزارت پاور کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کا مقصد ملک بھر میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نظام کو بہتر بنانا ہے بالخصوص بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے مختلف شعبہ جات جن میں ایچ آر،افسران اور ملازمین کے تقرر و تبادلے،
پرچیزنگ سمیت دیگر شعبہ جات شامل ہیں میں بہتری لانے کے لیے سفارشات پر مبنی ایک پالیسی تشکیل دے دی گئی ہے جسے لیسکو اور فیسکو سمیت دیگر بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں کو بھیجوا دیا گیا ہے بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں مذکورہ پالیسی اپنے اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سامنے رکھیں گی کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو پالیسی میں مزید بہتری لانے کے لیے ترمیم کا اختیار بھی دے دیا گیا ہے بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں پالیسی کو منظور کرنے کے بعد اپنی رپورٹ پاور ڈویژن کو ارسال کریں گی اور پاور ڈویژن رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کریں گی۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے لاہور سمیت صوبے بھر کی جیلوں کی بجلی کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے بتایا گیا ہے کہ اس وقت لاہور کی دو جیلوں سمیت پنجاب بھر میں مجموعی طور پر 43جیلیں موجود ہیں جن پر سالانہ 1ارب 28کروڑ روپے کی بجلی استعمال کی جاتی ہے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ لاہور کی کیمپ اور کوٹ لکھپت جیل میں بجلی کی مد میں سالانہ اخراجات 20کروڑ روپے ہیں جبکہ بجلی کے سب سے زیادہ سالانہ اخراجات ملتان جیل کے ہیں جہاں ایک سال میں 13کروڑ روپے کی بجلی استعمال کی جاتی ہے حکومت نے جیلوں میں بجلی کے بھاری اخراجات بچانے کے لیے جیلوں کی بجلی کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے
اور پنجاب کی دس بڑی جیلوں کے بجلی کے سالانہ اخراجات کو سامنے رکھتے ہوئے سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے اخراجات کا تخمینہ تیار کرنے کی ہدایا ت جاری کر دی ہیں جسے آئندہ ایک ہفتہ میں مکمل کر کے سمری وزیر اعلی پنجاب کو ارسال کر دی جائے گی جس میں تجویز کیا جائے گا کہ جیلوں کے لیے کون سا سولر سسٹم کارآمد رہے گا۔