اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی )وزیرِ اعظم عمران خان سے آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمن نے ملاقات کی جس میں وزیر اعظم کو آئی جی اسلام آباد نے ای الیون 2 میں جوڑے کی ہراسگی اور حبسِ بے جا کے واقعہ پر پیش رفت سے آگاہ کیا، ملزمان کی گرفتاری کے بعد مضبوط فوجداری کاروائی اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دلاوانے کیلئے آئی جی خود اس کیس کی
نگرانی کر رہے ہیں، مزید مقدمے میں شواہد اکٹھے کرنے کیلئے تمام سائنٹفک وسائل کو برؤئے کار لایا جارہا ہے ،اسکے علاوہ اسلام آباد کی امن و امان کی صورتحال پر بھی بریفنگ دی۔۔دریں اثنا اسلام آباد میں ہراسگی کیس میں پولیس نے متاثرہ نوجوان لڑکی اور لڑکے کے بیانات ریکارڈ کرلیے جس کے مطابق متاثرہ لڑکی اور لڑکا آپس میں شادی کرچکے ہیں۔پولیس حکام کے مطابق متاثرہ لڑکا اور لڑکی نے پولیس کو بیانات ریکارڈ کرادیے ہیں اور وفاقی پولیس نے ان کے بیانات 161 کے تحت راولپنڈی میں ریکارڈ کیے۔پولیس کے مطابق دونوں متاثرین کے بیانات کو تفتیش کا حصہ بنا دیا گیا ہے، متاثرہ لڑکی اور لڑکا اب آپس میں شادی کر چکے ہیں، متاثرین مکمل تحفظ اور قانونی امداد کی یقین دہانی پر بیانات کیلئے راضی ہوئے۔پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث مرکزی ملزم سمیت چار ملزمان گرفتار ہیں ، مزید افراد کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔ دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں لڑکی اور لڑکے پر تشدد کی تحقیقات کا گھیرا مزید تنگ ہو گیا اور واقعہ میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔لڑکے لڑکی پر تشدد کے واقعے میں ملوث مرکزی ملزم عثمان مرزا اور اس کے دو ساتھیوں کو پولیس نے گزشتہ روز گرفتار کر لیا تھا،واقعہ ایف آئی آر میں نامزد چوتھے ملزم کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق گرفتار ملزم کے موبائل سے ویڈیوز بھی برآمدکی گئی ہیں ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیاگیا ہے اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد پولیس قاضی جمیل الرحمان کا کہنا ہے واقعے میں ملوث تمام کرداروں کو سامنے لایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسلام آباد تشدد کیس کو ٹیسٹ کیس بنائیں، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کیس کو منطقی انجام تک پہنچائے گی جس کے نتیجے میں ملزمان کو سزائے موت بھی ہو سکتی ہے، خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر لڑکی اور لڑکے پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اسلام آباد پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے تشدد کرنے والے بااثر ملزم عثمان مرزا سمیت 3 افرادکو گرفتار کر لیاتھا۔اسلام آباد میں عثمان مرزا نامی شخص نے نوجوان لڑکے اور لڑکی کوتشدد کا نشانہ بنایاتھالوگوں نے روکنے کی کوشش کی تو ملزم نے نوجوان لڑکے لڑکی کو مغلظات بکیں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔تھانہ گولڑہ کی حدود میں لڑکے اور لڑکی پر تشدد معاملہ پر گرفتار ملزمان میں عثمان مرزا، فرحان اور عطاء الرحمان کے موبائل سے متعدد ویڈیوز برآمد کرلی گئی۔ ذرائع کے مطابق برآمد ہونے والی ویڈیوز میں بھی عثمان دیگر لڑکے لڑکیوں پر تشدد کر رہا ہے، ملزمان کے موبائل سے لڑکوں پر تشدد کے بعد زیادتی کی ویڈیوز بھی ملی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے مزید تحقیقات کے لیے ملزمان کے موبائل فورنزک کیلئے بھجوا دئیے۔ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ اس معاملے کی رپورٹ وزیرِ اعظم آفس بھجوائی جائے۔انہوں نے کہا کہ تمام ملوث ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کے لیے پولیس اپنی تمام تر توانائیاں صَرف کرے۔وزیرِاعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ایسے افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک لڑکی اور لڑکے پر ایک شخص کے تشدد کی ویڈیو گزشتہ روز وائرل ہوئی تھی جس کے بعد پولیس نے تشدد کرنے والے مرکزی ملزم عثمان مرزا اور اس کے ساتھی فرحان کو گرفتار کر لیا تھا۔