کراچی (این این آئی)ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ عامر فاروقی نے کہا ہے کہ نادرا کے کچھ ملازمین کی مدد سے غیرملکی ایجنسیوں نے اپنے لوگوں کی دستاویزات بنوائیں، اس کام کی وجہ سے ملک کو سیکیورٹی چیلنج درپیش آئے اور نقصان بھی ہوا۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ نے کہا کہ نادرا کے ڈیٹا بیس میں این ایف ایس اور ٹی ٹی پی کے
لوگوں کو شامل کروایا گیا۔ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ القاعدہ کے آپریٹرز نے اپنے لوگوں کے شناختی کارڈ بنوائے، عبداللہ بلوچ نے سلمان کے نام سے اپنا شناختی کارڈ بنوایا۔عامر فاروقی نے کہا کہ بہت سارے برمی اور دیگر غیرملکیوں نے بھی شناختی کارڈ بنوائے، نادرا کے دو اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیت 3 گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف دہشت گردی ایکٹ اور نادرا قوانین کیتحت مقدمات درج کئے جائیں گے۔عامر فاروقی کا کہنا ہے کہ 2018میں گلستان جوہر دھماکے کے مرکزی ملزم نعمان صدیقی کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پانچ سے دس سال کے دوران 40 لاکھ جعلی شناختی کارڈ بنائے گئے۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر محمد علی نے ضلع بھر میں نادرا کو کورونا ویکسی نیشن نہ کروانے والوں کو کسی بھی قسم کی سروسز فراہم کرنے سے روک دیا اور محکمہ صحت کو نادرا آفس میں موبائل ویکسی نیشن سنٹر قائم کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔ ڈپٹی کمشنر فیصل آباد محمد علی کی طرف سے جاری ہونیوالے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب کی ہدایت پر کورونا ویکسی نیشن کے ٹارگٹ کے حصول کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ زونل ہیڈ زونل آفس نادرا ملت چوک کو کہا ہے کہ وہ اپنے ماتحت نادرا کے تمام دفاتر کے انچارج عملے کو اس بات کا پابند کریں کہ وہ آئندہ سے جس
شخص نے کورونا ویکسین نہیں لگوائی اس کو کسی قسم کی سروسز فراہم نہ کی جائیں۔ علاوہ ازیں سی ای او ہیلتھ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر مشتاق احمد سپرا کو حکم دیا کہ وہ فوری طور پر نادرا کے دفاترمیں موبائل ویکسی نیشن سنٹر قائم کریں اور اس حوالے سے زونل ہیڈ نادرا کی مشاورت کریں اور نادرا آفس آنے والوں کو موقع پر کورونا ویکسین لگائی جا سکے۔