کراچی(نیوزڈیسک)افغان طالبان گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان سربراہ ملا عمر کو دوسال قبل ہلاک کردیا گیا تھا۔معروف تحقیقاتی رپورٹررفیق مانگٹ کے مطابق افغان ذرائع ابلاغ ’’خامہ پریس‘‘کے مطابق طالبان کے الگ دھڑے کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغان طالبان کے سربراہ ملا محمد عمر کو دو سال قبل سینئر طالبان رہنماؤں نے ہلاک کردیا تھا۔ طالبان کے ایک گروپ افغانستان اسلامک موومنٹ فدائی محاذ نے کہا ہے کہ ملا عمر کو طالبان رہنما ملا اختر محمد منصور اور گل آغا نے ہلاک کیا تھا۔ گروپ کے ترجمان قاری حمزہ کا کہنا ہے کہ ملا عمر کو دو سال قبل اسی ماہ جولائی میں قتل کیا گیا ہے۔ حمزہ کا کہنا ہے کہ گروپ کے پاس اپنا دعویٰ سچ ثابت کرنے کے شواہد ہیں کہ ملا عمر کو ملا اختر محمد منصور اور گل آغا کی طرف سے ہلاک کیا گیا تھا۔ گزشتہ برس نومبر میں افغان انٹیلی جنس نیشنل ڈائریکٹریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) نے کہا تھا کہ ملا عمر ممکنہ طور پر جاں بحق ہو چکے ہیں، یہ دعویٰ ان اطلا عات کی بناء پر کیا گیا کہ گروپ تین مختلف حصوں میں تقسیم ہو گیا۔ گزشتہ برس یہ رپورٹیں بھی منظر عام پر آئیں کہ ملا عمر نے تما م اختیارات اپنے پرانے دوست اور ڈپٹی اختر محمد منصور کو دے دیے ہیں جو امن عمل کے حوالے سے ان کی جانب سے فیصلے کا اختیار رکھتا ہے۔ دوسری طرف کابل میں صدارتی محل ارگ کے حکام کا کہنا ہے کہ ملا عمر کراچی میں پاکستانی سیکورٹی فورسز کی تحویل میں ہیں۔ سابق صدر کرزئی کے ترجمان نے یہ مسئلہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے سامنے بھی اٹھایا تھا مگر ان کی جانب سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا تھا۔