کوئٹہ (آن لائن ) گورنر بلوچستان جسٹس(ر)امان اللہ یاسین زئی اپنے منصب سے مستعفی ہوگئے ۔بدھ کے روز گورنر بلوچستان جسٹس(ر) امان اللہ یاسین زئی نے بدھ کے روز صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کو اپنااستعفیٰ بھیج دیاہے ۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے
بلوچستان کے گورنر کو استعفیٰ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو درپیش سیاسی چیلنجز کے پیش نظر نیا گورنر تعینات کرنے کا ارادہ ہے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے گورنر بلوچستان کو خط میں لکھے گئے خط میں کہاگیاتھاکہ وہ ملک میں کووڈ-19 سے پیدا حالات کے باعث گورنر نہیں مل پائے۔بلوچستان میں عوام کے مسائل کے حل اور فلاحی ریاست بنانے کے لیے آپ کے ساتھ کام کرکے مطمئن ہوںانہوں نے کہا کہ تاہم موجودہ سیاسی حالات، وقت کی ضرورت اور پاکستان کے عوام کی خواہشات کی تکمیل کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔عمران خان نے کہاتھا کہ میں بلوچستان میں نیا گورنر تعینات کرنا چاہتا ہوں اور اسی لیے آپ سے استعفے کی درخواست ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس سے آپ کی اہلیت اور کارکردگی پر کوئی شبہ نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کو درپیش سیاسی چیلنجز کی ضرورت ہے اور میں تبدیلی پر یقین رکھتا ہوں۔جسٹس (ر)امان اللہ یاسین زئی کو اکتوبر 2018 کو وزیراعظم عمران خان کی سفارش پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بلوچستان کا گورنر تعینات کیا تھا۔گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی نے اس سے قبل 2005 سے 2009 تک بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں اور بظاہر سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس کا سامنا کرنے سے بچنے کے لیے دیگر 4 ججوں کے ہمراہ استعفی دے دیا تھا۔بلوچستان ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس نے 3 نومبر 2007 میں اس وقت کے فوجی حکمران جنرل پرویز مشرف کی جانب سے نافذ کی گئی ایمرجنسی کے بعد پی سی او کے تحت حلف اٹھایا تھا۔بعد ازاں پی سی او ججوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے 31 جولائی 2009 کے فیصلے کے تحت 2009 میں امان اللہ یاسین زئی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔امان اللہ یاسین زئی 1954 میں کوئٹہ میں پیدا ہوئے اور فورمین کرسچین کالج لاہور سے بیچلر اورماسٹر کی ڈگری حاصل کی اور 1981 میں قانونی پریکٹس شروع کی، 1997 میں بلوچستان ہائی کورٹ میں جج مقرر ہوئے تھے