کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک ) کاروباری ہفتے کے دو سرے روز بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ۔نجی ٹی وی کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 21پیسے اضافہ ہوا ہے جبکہ بینکوں کے درمیان ڈالر کا لین دین 158.42 روپے پر آگیا۔دوسری جانب پاکستان نے رواں مالی سال 21 کے پہلے11 ماہ کے دوران 12 ارب ڈالر سے زائد کا قرض لیا گیا جو مالی سال 20 کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً
63 فیصد کا زیادہ ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار ریکارڈ ترسیلات زر اور زیادہ برآمدات کے باوجود زرمبادلہ کی بڑھتی ہوئی ضرورت کی عکاسی کرتا ہے۔مالی سال 21 کے جولائی تا مئی کے دوران حکومت نے گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 7.44 ارب ڈالر کے مقابلے میں 12 ارب 13 کروڑ ڈالر قرض لیا جس میں 4.68 ارب یا 62.8 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔وزارت امور برائے امور کی طرف سے جاری کردہ مئی کے ماہانہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال کے برعکس حکومت نے غیر ملکی زرمبادلہ کے بہتر ذخائر کو برقرار رکھنے کے لیے مالی سال 21 کے دوران بھاری قرض لیا تھا تاہم نصف کے قریب قرضوں کو تجارتی قرضوں کے طور پر لیا گیا تھا جس کا مطلب ہے کہ سود ایشین ڈیولپمنٹ بینک (اے ڈی بی)، ورلڈ بینک اور اسلامک ڈیولپمنٹ بینک (آئی ڈی بی) سے ملنے والے قرضوں سے کہیں زیادہ ہوگا۔یہ زیادہ قرضے موجودہ کھاتہ سرپلس کے تھا جس کی توقع نئے مالی مالی سال 21 کے آغاز سے پہلے نہیں کی گئی تھی۔مالی سال 21 کے پہلے 11 ماہ کے دوران کرنٹ کاؤنٹ 15 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے ساتھ سرپلس تھا جو خاص طور پر ترسیلات زر میں 29 فیصد اضافے کی صورت میں معیشت کے بیرونی کھاتے کی بہت بڑی سپورٹ تھی۔کثیرجہتی ذرائع سے قرضہ 3 ارب 37 کروڑ ڈالر جبکہ تجارتی بینکوں میں کل 3 ارب 61 کروڑ ڈالر تھا۔تجارتی قرضوں پر بھاری لاگت آئے گی اور آئندہ برسوں میں قرض کی سروس میں مزید اضافہ ہوگا۔مالی سال 21 کے پہلے تین سہ ماہیوں کے دوران حکومت نے قرض کی سروس کے طور پر 10 ارب 63 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی جبکہ مالی سال کے آخر میں متوقع رقم 14 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہوسکتی ہے۔اے ڈی بی نے ایک ارب 28 کروڑ ڈالر، انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) نے 85 کروڑ ڈالر اور آئی ڈی بی نے 50 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی قلیل مدتی فنانس فراہم کی۔پاکستان کو دوطرفہ ذرائع سے 41 کروڑ 70 لاکھ ڈالر وصول ہوئے اور مالی سال 21 کے پہلے 11 ماہ کے دوران کثیر الجہتی اور دوطرفہ قرضوں کی مالیت 3 ارب 79 کروڑ ڈالر ہوگئی۔کثیرجہتی ذرائع میں ، اے ڈی بی نے 1.28 بلین ڈالر ، انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) 50 850 ملین اور آئی ڈی بی نے 508 ملین ڈالر کی قلیل مدتی فنانس فراہم کی۔