اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

نالوں کی صفائی کے دوران کراچی کے لاکھوں لوگوں کو بے گھر نہ کیا جائے، اقوامِ متحدہ کی اپیل

datetime 26  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اقوامِ متحدہ سے وابستہ انسانی حقوق کے ماہرین نے کہا ہے کہ کراچی کے برساتی نالوں کو چوڑا کرنے کے لیے لوگوں کی بے دخلی کو فورا ًروکا جائے کیونکہ اس سے کم ازکم ایک لاکھ لوگ بے گھر ہوسکتے ہیں۔یونائیٹڈ نیشنز ہیومن رائٹس آفس آف دی ہائی کمشنر کے مطابق اس وقت اورنگی نالے اور گجرنالے کو چوڑا کرنے کے

لیے اطراف کی بستیوں کو مسمار کیا جارہا ہے۔ اس ضم میں کوئی مشاورت نہیں کی گئی، عوام کی منتقلی کا کوئی منصوبہ نہیں اور متاثرہ افراد کو اس کا مناسب معاوضہ بھی نہیں دیا گیا ہے۔ عوام کو اتنے بڑے پیمانے پر بے دخل کرنے کی قانونی وجوہ اب بھی غیرواضح ہیں۔ لیکن یہ ضرور واضح ہے کورونا وبا کے عین دوران اتنی بڑی غریب آبادی کو گھرسے بے گھر کرنا ان کی غربت میں مزید اضافہ کرے گا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس کی ہولناک بارشوں سے 12000 گھر ٹوٹ پھوٹ کے شکار ہوئے اور 96000 ہزار افرد متاثر ہوئے تھے۔ نالوں کی صفائی سے اب تک 66500 افراد متاثر ہوچکے ہیں۔ جبکہ گجرنالے پر 4900 گھروں میں 50 ہزار لوگ رہتے ہیں، جبکہ اورنگی نالے پر 1700 مکانات ٹوٹنے سے 16500 افراد متاثر ہوچکے ہیں۔ ان افراد کی اکثریت لیز پر مکان لے چکے تھے اور پانی، بجلی گیس کے کنکشن رکھتے تھے۔اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے اپنے بیان میں سپریم کورٹ کے 14

جون کے فیصلے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں اینٹی اینکروچمنٹ ٹربیونل میں سٹے آرڈر کی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔ماہرین نے کہا ہے کہ خود پاکستان اقوامِ متحدہ کے تحت انسانی حقوق کونسل کا رکن بھی ہے اور اسے بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے تحت انسانی فلاح و حقوق کو یقینی بنانا چاہیے۔اقوام متحدہ کی جانب سے اس مطالبے پر فی الحال پاکستان کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…