ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

انتہائی مختصر مگر بے حد طاقتور یَارَبَّنَا رات سوتے وقت 7 بار پڑھنے پر کیا کچھ ملتا ہے ؟

datetime 24  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )رَبَّنَا کے معنی ہیں اےہمارے رب اور یاد رہے کہ قرآن پاک میں یہ لفظ بڑی کثرت کے ساتھ آیا اور یہ لفظ اکثر دعاؤ کا حصہ بھی ہے یعنی بے شمار دعائیں ایسی ہیں جو کہ ربنا سے شروع ہوتی ہیں اس لفظ میں اپنے رب کے ساتھ ایک عجیب محبت کا احساس محسوس ہوتا ہے جتنا زیادہ بندہ اس لفظ ربنا ربنا ربنا کو پڑھتا ہے اتنا ہی زیادہ

اس کے دل میں اللہ کے لئے محبت کا احساس بڑھتا جاتا ہے اس تحریر میں لفظ ربنا کے فضائل و برکات ذکر کی جارہیں کہ اس لفظ کے وظیفے سے کیسے آپ اللہ کی ذات سے اپنی بات منوا سکتے ہیں ۔ یاد رہے کہ رب کے معنی ہیں پرورش کرنے والا پالنے والا مالک سردار آقا وغیرہ وغیرہ اور لفظ رب اسم صفت ہے اور ایک مشہور لغت میں رب کے معنی یوں کئے گئے ہیں جس کے پاس اختیار ہو یا جو مالک ہو یہ لفظ سورہ فاتحہ میں ذات باری تعالیٰ کی پہلی صفت کے طور پر استعمال ہوا ہے جس کے معنی مربی اور مالک کے ہیں جیسا کہ پہلی آیت ہے الحمد للہ رب العالمین یعنی تمام تعریفیں اسی اللہ کے لئے جو عالمین کا رب ہے اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات اقدس کو قرآن مجید میں کم و بیش نو سو اڑسٹھ مرتبہ شان ربوبیت کے ذریعے بصراحت متعارف کروایا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کی یہ شان مخلوقاتِ عالم کے ہر وجود کو اپنے فیض سے نواز رہی ہے اگر بظا ہر دیکھا جائے تو فیض یاب تو کئی صورتوں میں لوگ ایک دوسرے سے بھی

ہوتے رہتے ہیں مثلا کوئی پیاسے کو پانی پلاتا ہے کوئی بھوکے کو کھانا کھلاتا ہے کوئی محتاج کی مالی اعانت کرتا ہے کوئی کمزور کا سہارا بنتا ہے یہ ساری نفع بخشیاں اور فیض رسائیاں ایک دوسرے کی امدد و اعانت کی مختلف صورتیں اور احسان و انعام کی مختلف شکلیں ضروری ہیں مگر ربوبیت کے عنوان میں نہیں آسکتیں کیونکہ ربوبیت سے مراد

کسی کی پرورش کرنا اور پالنا ہے اور پالنے والی ذات اللہ تعالیٰ کی ہے بظاہر جو بھی نقشے ہوں لیکن اصل پالنے والی ذات اللہ ہی کی ہے بظاہر اگر کوئی کسی کو پال رہا ہے یا کسی کی پرورش کررہا ہے تو وہ اللہ کی مرضی اور اختیار سے کررہا ہے اور پہلے ہی واضح فرمادیا کہ ناصرف اس دنیا کا بلکہ تمام عالمین کا رب اللہ ہے ۔ یادرہے جب بندہ اللہ کو اس پیارے

کلمے سے پکارتا ہے تو اللہ تعالیٰ کی ذات فورا لبیک کہتی ہے کہ بول میرے بندے تجھے کیا چاہئے یاد رہے کہ اللہ تعالیٰ تو ہر وقت اپنے بندے کے انتظار میں ہوتا ہے کہ کس وقت میرا بندہ مجھے پکارے گا وہ قصہ مشہور ہے کہ ایک شخص اپنے بت کو صنم صنم کہہ کر پکار رہا تھا اس کی زبان پر صنم صنم چل رہا تھا وہ کافی دیر سے اسی لفظ کو دہرا

رہا تھا کہ اچانک اس کی زبان پھسلی اور اس کی زبان سے نکلا صمد تو کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی ذات نے فورا اس کے جواب میں بھی فرمایا لبیک یا عبدی میں حاضر ہو میرے بندے مانگ جومانگتا ہے تو اسی لئے فرمایا کہ یہ کلمات ربنا ربنا ربنا ربنا بہت ہی خاص اور پیارے کلمات ہیں جب بندہ ان کلمات سے اپنے رب کو پکارتا ہے تو اس کا رب اس کی ضرور

سنتا ہے جس نے بھی اس کلمے کو اختیار کیا ہے اس نے وہ سب کچھ پایا ہے جو اس نے اپنے رب سے مانگا ہے ۔ اس کا وظیفہ یہ ہے کہ رات کو سونے سے پہلے یعنی عشاء کی نماز کے بعد اول و آخر گیارہ گیارہ بار درود شریف کے ساتھ سات مرتبہ اس کو پڑھ کر دعا کی جائے تو اللہ ہر طرح کی حاجات کوپورا فرماتا ہے ہر طرح کے مسائل سے اس کو نکال دیتا ہے اور رزق میں وسعت عطا فرماتا ہے ۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…