اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی نے پاکستان تحریک انصاف کے ترجمانوں کو چیلنج کیا ہے کہ وہ کسی بھی موضوع پر بلاول بھٹو کے ساتھ عمران خان کی ڈیبیٹ کرالیں،بند کمروں میں آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل ہورہی ہے،عمران خان کی وجہ ہر پاکستانی ہونے دو لاکھ کا مقروض ہے،جو گروتھ ریٹ بتایا جا رہا ہے اس کے اثرات نظر نہیں آرہے ،وزیر اعظم ٹی وی پر دعویٰ کرتے ہیں
معیشت بہتر ہوگئی ہے؟ کیا ادویات،آٹا چینی اور دیگر اشیاء سستی ہوئی ہیں؟۔ان خیالا ت کا اظہار شازیہ مری،فیصل کریم کنڈی حیدر زمان قریشی اور حسین طارق جاموٹ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور تمام پی ٹی آئی کے ترجمانوں سے کہتے ہیں کہ وہ جھوٹ اور یو ٹرن کے موضوع کے علاوہ کسی بھی موضوع پر بلاول بھٹو عمران خان کے ساتھ ڈیبیٹ کروا لیں۔سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی نے استفسار کیا کہ کیا چینی اور روٹی سستی ہو گئی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ کا اسکینڈل سب کے سامنے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا فنڈز میں 1200 روپے کے غبن کی بات نہیں کی جاتی ہے۔پی پی کے مرکزی رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی پی پی وزارت خارجہ میں ہونے والی پریس کانفرنس کو مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پانی کے لیے رو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت جلد پیپلزپارٹی وزیراعظم کو خط لکھے گی۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ کرپشن کرنے والوں کو کلین چٹ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والی دہشت گردی ڈکٹیٹرز کے دیے ہوئے تحائف ہیں۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ فاٹا میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کو اس کا حق نہیں دیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے علاوہ وزرائے اعلیٰ خاموش بیٹھے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے طارق ملک کو چیئرمین نادرا تعینات کیا ہے جو پاکستان پیپلزپارٹی کی ٹیم کے ہی اچھے افسر ہیں۔پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے الزام عائد کیا کہ موجودہ حکومت درپردہ پارلیمنٹ کا ماحول خراب کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل بہت افسوسناک واقعہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ نعشوں پرقانون سازی نہ کریں۔انہوںنے کاہکہ بلاول بھٹو ایوان میں گھوٹکی کے مسئلے پر فلور چاہتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر پارلیمانی رہنما کی جانب سے دل دکھانے والی باتیں کی گئیں۔شازیہ مری نے کہا کہ جیسے ہم مسلم لیگ (ن) کے صدر کا احترام و عزت کرتے ہیں بالکل ویسے ہی ہم اپنے چیئرمین کے لیے بھی عزت چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی روایات کسی کو عمر کے اس حصے میں بھی سمجھ میں نہیں آتی ہیں۔پیپلزپارٹی کے رہنما حیدر زمان قریشی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے 50 ارب رکھا لیکن صرف 10 ارب دیا۔ انہوں ںے کہا کہ یہ فنانس کے اعداد وشمار ہیں۔حیدر زمان قریشی نے کہا کہ این ڈی ایم اے کے لیے 25 ارب رکھے گئے اور 25 ارب ہی دے دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ تباہی سرکار کے لیے مشہور ہے کہ کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ اور ہیں۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما حیدر زمان قریشی نے کہا کہ اس سرکار کی ڈھائی سال کی اعلیٰ کارکردگی کا نتیجہ ہے کہ غربت بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ غربت 9 فیصد کی سطح سے بڑھی ہے۔