مانانوالہ ( آن لائن)گھوٹکی ٹرین حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں میں مانانوالہ کے ایک ہی خاندان کے چار افراد بھی شامل ہیں۔ نعشیں آبائی گاؤں پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔ ہر آنکھ اشکبار۔ پورے علاقہ کی فضا سوگوار۔ آہوں اور سسکیوں کے ساتھ آبائی گاؤں لمب والی میں سپرد خاک کر دیا گیاگھوٹکی ٹرین حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں میں مانانوالہ کے بدنصیب خاندان کے چار افراد بھی شامل ہیں۔
جاں بحق نوجوان محمد آصف رحمانی، اس کی بیوی رمضانہ، 4 سالہ میرب اور 6 ماہ کی نور فاطمہ شامل ہیں محمد آصف رحمانی بیوی بچوں سمیت کراچی سے آ رہا تھا محمد آصف رحمانی کراچی میں کارپینٹر کا کام کرتا تھا محمد آصف رحمانی کے والد محمد لطیف نے بتایا کہ بیوی بچوں سمیت سالی کی شادی میں شرکت کے لیے گھر آ رہے تھے کہ بے رحم موت کا شکار ہو گئے۔دوسری جانب ڈہرکی کے قریب ٹرین حادثہ ،جان بحق افراد کی تعداد 62 ہوگئی ،100 سے زائد زخمیوں میں سے متعدد کی حالت نازک ،جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن مکمل ،اپ ٹریک پرٹرینوں کی آمدورفت بحال،دس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹرینیں گذاری جانے لگیںتفصیلات کے مطابق ڈہرکی کے قریب گذشتہ روز دوٹرینوں ںلت ایکسپریس اور سر سید ایکسپریس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 62 ہوگئی ہے جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہیں جو مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں اور ان میں سے بیشتر کی حالت نازک ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ موجود ہے ایدھی سینٹر سکھر کے انچارج محمد عرس مگسی اور گل مہر کے مطابق گذشتہ شب ٹرین کے ملبے سے مزہد چودہ نعشیں نکال لی گئی تھیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 62 ہوگئی اور ایدھی سروسز کے سربراہ فیصل ایدھی کی ہدایت پر میتوں کو ان کے علاقوں میں پہنچانے کے لیے فری ایمبولینس سروس کا آغاز کردیا گیا ہے اور 35 سے زائد میتیں ان کے آبائی علاقوں کی طرف بھیج دی گئی ہیں ان کا کہنا تھا کہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کا زیادہ تر تعلق کراچی ،لودھراں ،راولپنڈی ،وہاڑی ،اور دیگر علاقوں سے ہے جبکہ کچھ میتیں ورثاء کے انتظار میں اوباڑو اسپتال سے رحیم۔یارخاں اسپتال کے سرد خانے میں منتقل کردی گئی ہیں دوسری جانب ڈی ایس سکھر طارق لطیف کا کہنا ہے کہ ٹرین حادثے کے مقام پر ریلیف آپریشن مکمل کرلیا گیا، جائے حادثہ سے انجن اور 17 کوچز اٹھالی گئی ہیں جس کے بعد اپ اینڈ ڈاؤن ٹریک بحال کرکے ٹرین سروس بحال کرنے کا حکم دے دیا گیاہے۔ڈی ایس نے بتایا کہ 29 گھنٹوں کے تعطل کے بعد ریلوے ٹریک پر ٹریفک بحال کردی گئی، اتوار سے رکی ٹرینیں اب منزل مقصود کی طرف چلنا شروع ہوگئی ہیں البتہ متاثرہ ٹریک پر فی الحال ٹریننوں کی اسپیڈ کم رکھی گئی ہے ریلوے حکام۔کے مطابق فی الحال اپ ریلوے ٹریک سے دس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹرینوں کو جائے حادثہ سے گذارا جارہاہے جبکہ ڈاؤن ریلوے ٹریک بھی ایک سے دو گھنٹوں میں بحال کردیا جائیگا۔/s#