سکھر (این این آئی) گھوٹکی ٹرین حادثے کے بعد لاہور سے کراچی کا ٹرین سفر غیر محفوظ اور خطرناک قرار دے دیا، ڈی ایس ریلوے سکھر نے ٹریک کی خستہ حالی سے متعلق گزشتہ ہفتے سی ای او ریلوے کو مراسلہ لکھا تھا۔تفصیلات کے مطابق لاہور سے کراچی کا ٹرین سفر غیر محفوظ اور خطرناک قرار دے دیا گیا ، ڈی ایس ریلوے سکھر نے سکھرڈویژن ٹریک کو خطرناک قراردیا تھا۔
ڈی ایس ریلوے سکھر نے ٹریک کی خستہ حالی سے متعلق گزشتہ ہفتے سی ای او ریلوے کو مراسلہ لکھاگیاتھا ، جس میں کہا تھا کہ سکھر ڈویژن میں مین لائن کے456 کلو میٹرٹریک کی حالت خراب ہے اور برانچ لائن کا 532کلو میٹر ٹریک بھی خستہ حالی کاشکارہے۔دوسری جانب ریلوے حکام نے گھوٹکی ٹرین حادثے سے متعلق معلومات کیلئے ہیلپ ڈیسک قائم کردیا اور فون نمبرز بھی جاری کردیئے ، 0419200488 اور 03334805996 ، 0519270834 اور 03312706334 سے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔تفصیلات کے مطابق گھوٹکی ٹرین حادثے کے بعد کراچی، سکھر، فیصل آباداورراولپنڈی میں ہیلپ لائن سینٹرقائم کردیا گیا ، ریلوے حکام نے انفارمیشن ڈیسک قائم کرتے ہوئے فون نمبر جاری کردیا ہے۔ترجمان ریلوے کے مطابق 0419200488 اور 03334805996 ، 0519270834 اور 03312706334 سے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ترجمان کے مطابق ٹرین حادثہ ریتی اورڈھرکی کے درمیان ریتی کے قریب پیش آیا، زخمیوں کوروہڑی،پنوعاقل اورسول اسپتال سکھرمنتقل کیاگیا جبکہ زیادہ تر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا ، ٹریک بحال ہوتے ہی ٹرینوں کوروانہ کردیاجائیگا۔دوسری جانب ٹرین حادثہ میں شیخ زیداسپتال میں منتقل کئے گئے زخمیوں کے نام سامنےآگئے ہیں۔زخمیوں میں محمداسلم ولدگمیرخان ،مقبول احمدولداقبال،خلیل الرحمان ولد عبدالعلیم ، آسیہ ولد محمد عمران،روبینہ ولداحسن الٰہی،عذراولداللہ رکھا، نصیرولداکبر،اعجاز حسین ،ممتاز بی بی ولد اللہ دتہ،سمیع ولد شہزاد شامل ہیں۔دیگر زخمیوں میں حسین ربانی ولدربانی ،اللہ دتہ ولد بشیر احمد ،بشیراحمدولدپٹھانے خان ، آفتاب ولدایازحسین،بابرولدفیاض،یاسمین ،حفصہ ولد حضور، گل شبیر ولد ولایت خان،محمداسحاق ولدبڈن خان ، خداداد،کائنات ،کوثرولدمہدی عباس،جاویداخترولدنورالہی ، گل صاحب،مشرف ولدطفیل ،دلاورولد ارشد بھی شامل ہیں۔