جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

300 ملین ڈالرز دیں سٹیل ملز چلا دوں گا، حکومت کو بڑی پیشکش

datetime 2  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن)پاکستان سٹیل ملز سٹیک ہولڈرز گروپ کے کنوینئر ممریز خان نے حکومت کو ایک بڑی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ہمیں صرف 300 ملین ڈالرز دے دیئے ہم یہ قومی ادارہ پائوں پر کھڑا کر دیں گے،موجودہ سٹیل ملز انتظامیہ نا اہل ہے اس کے چیف ایگزیکٹو اور بورڈ کو فارغ کیا جائے، سٹیل ملز کے

اثاثے اور میٹریل چوری چھپے فروخت کیا جارہا ہے ۔آن لائن سے خصوصی گفتگو میں ممریز خان کہا کہ وہ اپنا کیس قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار میں بھی پیش کر چکے ہیں ،ابھی تک سٹیل ملز کے ایک ہزار ملازمین کے واجبات بھی ادانہیں کئے گئے اور موجودہ انتظامیہ یہی فیصلہ نہیں کر پائی کہ سٹیل ملز کو نجی شعبے کے حوالے کرنا ہے یا بحال کرنا ہے یہ تو چوریوں اور ڈکیتیوں میں ملوث ہیں، رات کی تاریکی میں سٹیل ملز سے میٹیریل کو چوری چھپے باہر مارکیٹ میں فروخت کیا جارہا ہے ،نیب اور ایف آئی اے اس ساری صورت حال میں خاموش ہیں ،بتائیں کہ انہوں نے سٹیل ملزمیں کرپشن کے کیسز کا کیا کیا خ ان کا تو اپنا آڈٹ ہونے والا ہے ۔سٹیل ملز کی زمین کا بھی بہت بڑا سکینڈل ہے ،صوبائی حکومت بھی اس میں ملوث ہے اور وفاقی بھی ۔اور اب کوشش کی جارہی ہے کہ 12سو28 ایکڑ زمین کو لیز کی بنیاد پر دے دیا جائے ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنشن اور تنخواہ کی مد میں کروڑوں روپے ادا کررہی ہے ،ہمیں صرف بحالی پلان کے لئے 300 ملین ڈالرز دے دیں ہم اس ادارے کو اپنے پائوں پر کھڑا کر دیں گے ۔اس وقت سٹیل ملز کو ہر گھنٹے 65 لاکھ روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور مجموعی نقصان 625 ارب روپے سے بھی بڑھ چکا ہے ،ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ اس معاملے پر سیاست نہ کی

جائے بلکہ سیاسی جماعتیں اس قومی ادارے کی بحالی کے لئے ہماری حمایت کریں ،ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے سیکرٹری صنعت و پیداوار کو بھی ایک خط لکھا ہے اور تمام صورت حال ان کے سامنے رکھی ہے ،جہاں تک ادارے کی نجکاری کا معاملہ ہے تو حکومت ابھی تک ناکام نظر آئی ہے کیونکہ ہمیں اس کی کوئی پالیسی ہی نظر نہیں آرہی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…