بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جوقومیں قانون کی حکمرانی پر عمل نہیں کرتیں تباہ ہو جاتی ہیں، وزیر اعظم

datetime 28  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جوقومیں قانون کی حکمرانی پر عمل نہیں کرتیں تباہ ہو جاتی ہیں، امید ہے مسلمان ممالک ریاست مدینہ کے بنیادی اصولوں پر عمل کرکے اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر لیں۔ وہ حضرت محمدؐکی سیرت مبارکہ میں تہذیبی اقدار کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے ورچوئل

خطاب کررہے تھے ۔بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد رباط اسلامک ورلڈ ایجوکیشنل، سائنٹیفک اینڈ کلچرل آرگنائزیشن نے کیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حضور اکرمؐ نے ریاست مدینہ کی بنیاد پر دنیا کی عظیم ترین تہذیب قائم کی جس کے دو بنیادی اصول قانون کی حکمرانی اور فلاحی ریاست تھا، ہمارے پیغمبرؐنے فرمایا تھا کہ ان کی صاحبزادی بھی اگر جرم کریں گی تو وہ سزا پائیں گی، دوسرا انہوں نے فرمایا کہ تم سے پہلے بہت سی اقوام اسی لئے تباہ ہوئیں کیونکہ انہوں نے طاقتورو امیر اور غریب اور کمزور لوگوں کیلئے الگ الگ قوانین بنا رکھے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جن اقوام میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوتی اور وہاں جنگل کا قانون ہوتا ہے تو وہ جلد یا بدیر تباہ ہو جاتی ہیں جبکہ عظیم قومیں انصاف کے اصولوں پر عمل پیرا رہتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پیغمبرؐنے انسانیت کی تاریخ میں فلاحی ریاست قائم کی اور پہلی مرتبہ ریاست نے غریبوں، یتیموں، بیوائوں اور کمزور طبقہ کی ذمہ داری قبول کی، پنشن کا نظام بھی خلیفہ دوئم حضرت عمر کے دور میں شروع ہوا اور ریاست نے بزرگ شہریوں کی امداد کی ذمہ داری لی، وہ ایک مثالی ریاست تھی، پہلے اس ریاست میں کمزور طبقہ کا خیال رکھا گیا اور دوسرے طاقتور لوگوں کو قانون کے تابع بنایا گیا، آج بھی ان عظیم اصولوں پر عمل کرنے والے معاشرے خوشحال ہیں جبکہ

ایسے معاشرے جہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہوتی اور کمزور طبقات کا خیال نہیں رکھا جاتا وہ تاریخ کا حصہ بن جاتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کی ابھرتی ہوئی قوت چین نے 30 سال میں 70 کروڑ سے زائد افراد کو خط غربت سے نکالا اور 400 وزارتی سطح کے عہدیداروں کو بدعنوانی پر جیل بھجوایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم دیکھیں تو انسانی تاریخ میں 12 سال کے مختصر عرصہ میں سلطنت روم اور فارس کا اس عظیم انقلاب نے خاتمہ

کر دیا کیونکہ اس ریاست مدینہ میں میرٹ پر عملدرآمد ہوتا تھا اور کمزور طبقات کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی اور فلاحی ریاست کے سنہری اصول ہی عظیم تہذیب اور بنانا ریاست میں فرق واضح کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ مسلمان ممالک ریاست مدینہ کے ان دو بنیادی اصولوں پر عمل کرکے اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر لیں گے، برصغیر کے عظیم شاعر علامہ اقبال نے بھی کہا تھا کہ مسلمانوں نے جب بھی ان اصولوں پر عمل کیا وہ کامیاب ہوئے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…