جمعرات‬‮ ، 17 جولائی‬‮ 2025 

اٹلی کی بندرگاہ کے مزدور اسرائیل کے خلاف کھڑے ہوگئے

datetime 28  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

روم (این این آئی)اٹلی کی ایک بندرگاہ پر کام کرنے والے ورکرز نے فلسطینیوں سے یکجہتی کے اظہار کے لیے ایک بحری جہاز پر اسلحے کی کھیپ لادنے سے دوبارہ انکار کر دیا ہے جو اسرائیل بھیجا جا رہا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ذرائع نے بتایاکہ شمال مشرقی اٹلی کے ریوینا بندرگاہ میں ٹریڈ یونینوں کے ذریعے ہڑتال کا اعلان کیا گیا

تھا جب انہیں معلوم ہوا کہ ایک جہاز ایشیاٹک لبرٹی کے بارے میں توقع کی جا رہی ہے کہ اسے اسرائیلی بندرگاہ اسودوڈ کے لیے تیار کردہ ہتھیاروں سے لادنا پڑے گا۔سی جی آئی ایل یونین سے تعلق رکھنے والی مارسیلو سانٹرییلی نے عرب نیوز کو بتایا کہ ہم اٹلی سے اسرائیل جانے والے ہتھیاروں کی روانگی کو کسی بھی طرح قانونی حیثیت نہیں دینا چاہتے تھے لہذا ہم نے اس جہاز کو لوڈ کرنے سے انکار کر دیا۔انہوں نے بتایا کہ ہتھیاروں کی سپلائی میں اپنے کام سے انکار کرنا ہمیں مہنگا پڑتا ہے کیونکہ ایسا کرنے سے ہماری تنخواہ کا ایک حصہ کاٹ لیا جاتا ہے مگرعام شہریوں کے قتل میں معاونت کو کسی بھی قسم کی تنخواہ سے جواز فراہم نہیں کیا جا سکتا ہے۔مارسیلو سانٹرییلی نے مزید کہا کہ ریوینا بندرگاہ کے کارکن بخوبی واقف ہیں کہ مشرق وسطی میں قیام امن کے حق میں ان کا عمل دور دور تک تنازعات کے حل کے لیے فیصلہ کن اقدام بھی تشکیل نہیں دے سکتا لیکن ہمارا خیال ہے کہ پیغام بھیجنا ضروری تھا۔پر امن طور پر جنگ کی مخالفت کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ جب بھی موقع میسر آئے اس کے خلاف فعال طور پر موقف اختیار کریں۔ٹریڈ یونین کی ایک آزاد تنظیم یونین سینڈاکال دی بیس نے کہا کہ ایک بات طے ہے کہ فلسطین کے ساتھ تنازع کے باعث اسرائیل کے لیے ہتھیار اٹلی سے نہیں روانہ ہوں گے

کم سے کم ریوینا بندرگاہ سے نہیں۔مارسیلو سانٹرییلی نے کہا کہ ہم کارکنوں کے لیے اور امن کے قیام میں مدد کرنے کے واحد راستہ میں ان کی شمولیت کے لیے اسے اپنی فتح سمجھتے ہیں۔ شمالی اٹلی کی مرکزی کمرشل پورٹ ٹسکنی میں ایک آزاد ٹریڈ یونین کی نمائندگی کرنے والے کوآرڈینیٹر گیووانی سیراولو نے بتایا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ کہہ دیں کہ بہت ہو گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…