بماکو(این این آئی)مالی میں فوجیوں کے ذریعہ سویلین رہنمائوں کو حراست میں لینے کے بعد عبوری صدر باہ نداو اور وزیر اعظم مختار وان کے اغوا کی یورپی یونین نے مذمت کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مالی کے فوجی عہدیداروں نے صدر باہ نداو اور وزیر اعظم مختار وان کو گرفتار کرلیا۔ عالمی برادری نے اس کی سخت مذمت کی ہے۔ وزیر دفاع سلیمان دوکور کو بھی گرفتار کر لیا گیا
۔بتایا جاتا ہے کہ ان رہنماوں کو گرفتار کرنے کے بعد مالی کے دارالحکومت بماکو کے قریب واقع فوجی اڈے کاٹی لے جایا گیا ہے۔یہ گرفتاریاں کابینہ میں رد و بدل میں فوجی جنتا کے دو اراکین کے اپنے عہدوں سے محروم ہوجانے کے چند گھنٹوں کے اندر ہوئیں۔اقوام متحدہ، افریقی یونین اور مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی کمیونٹی (ای سی او ڈبلیو اے ایس)نے اس کارروائی کی مذمت اور رہنماوں کو فورا رہا کرنے کی اپیل کی ۔ یورپی یونین، امریکا اور برطانیہ نے بھی اس ممکنہ بغاوت کی نکتہ چینی کی ہے۔ یورپی یونین نے اس اقدام کواغوا قرار دیا ۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے کہا کہ انہیں نداو اور وان کی گرفتاری پر انتہائی تشویش ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر کہاکہ میں امن و سکون اور ان کی غیر مشروط رہائی کی اپیل کرتا ہوں۔یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے برسلز میں یورپی یونین سربراہی کانفرنس کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہاجو کچھ بھی ہوا ہے وہ انتہائی غلط اور سنگین ہے اور ہم اس کے خلاف ضروری اقدامات پر غور کرنے کے لیے تیار ہیں۔اگست میں مالی کی فوج نے صدر ابراہیم بوبکر کیتا کو معزول کردیا تھا جس کے بعد انہیں مجبورا استعفی دینا پڑا۔ ستمبر میں نداو کی قیادت میں ایک عبوری حکومت تشکیل دی گئی۔عبوری حکومت اٹھارہ ماہ کے لیے بنائی گئی تھی اور اسے ملک میں اصلاحات نافذ کرنے اور انتخابات کرانے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ عبوری حکومت میں شامل بہت سے اہم رہنما وں کا تعلق فوج سے ہے۔ نداو خود بھی آرمی افسر کے طورپر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ٹمبکٹو کی نادر تحریریں تاریخی اعتبار سے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ یہ کئی سو سال کی اسلامی تحقیق کا نچوڑ ہیں۔ اس دور میں ٹمبکٹو افریقہ میں اسلامی اور قرآنی تعلیمات کا مرکز ہوا کرتا تھا۔