اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی دارلحکومت میں سرکاری زمینوں پر قبضے و تعمیرات اور تجاوزات میں ملوث سی ڈی اے کے افسران کی مبینہ ملی بھگت اور سہولت کاری کے خلاف ایف آئی اے پھر متحرک ہو گئی ہے ،26افسران انکوائری کے لیے طلب کر لیے گئے،معلومات کے مطابق وزیراعظم کو شکایت کی گئی تھی کہ سرکاری زمینوں
پر قبضے اور تجاوزات پر سی ڈی اے کے ایسے افسران شامل ہیں جو کہ جیل تک کاٹ چکے ہیں تاہم پھر سے وہ اپنی سیٹوں پر موجود ہیں،جس پروزیرا عظم نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ فوری طور پر ایسے افسران کی نشاندہی کی جائے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے ،جس کے پیش نظرایف آئی اے کی جانب سے سی ڈی اے کے جن افسران کو طلب کیا گیا ہے ان میں ڈپٹی ڈائریکٹر وحیدعباس بھٹی،ڈپٹی ڈائریکٹر لیبرریاض خان ،ڈپٹی ڈائریکٹرون ونڈواپریشن یاسرلطیف گل ،ڈپٹی ڈائریکٹر انفورسمنٹ میاں دبیر،قائمقام اسٹنٹ ڈائریکٹرز انفورسمنٹ اقبال مغل،بدرمقصود،قائمقام اسسٹنٹ ڈائریکٹر ریونیو چوہدری شاہدحسین،انسپکٹرز انفورسمنٹ عثمان لاشاری ،بابر سہیل،شاہدخان،ظفرشاہ،عمران اللہ ،ارشدمحمود ،سب انسپکٹرز انفورسمنٹ بلال ظفرملک ،افتاب نذر،جہانزیب،شاہدخان ،شاہداقبال،عبدالحمید اورسپروائزر ضیامحمود،امیرجان،فخر شاہ،مختیار حسین،ندیم شہزاد،مظہر حسین،شاہد کاظمی،محمد اقبال کا نام شامل ہے ،ایف آئی اے مراسلے کے مطابق ان افسران کو
27 مئی 2021 کوانکوائری افسر اسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے کے لئے کہا گیا ہے ،دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ انفورسمنٹ کے طلب کردہ بہت سارے افسران پرسال 2015 میں بھی ایف آئی اے نے مقدمہ درج کیا تھا اور وہ مقدمہ وزارت داخلہ کی جانب سے تحریری شکایت پر کہ سرکاری اراضی پر قبضہ مافیا کی سہولت کاری کے
الزام میں درج کیا گیا تھاجن میں نامزد دو افسران کے علاوہ باقی سب افسران کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی،اب جبکہ کہ سال 2021 میں جن 26 افسران کوطلب کیا ہے اس بارے ایک انکوائری جو شفاانٹرنیشنل ہسپتال انتظامیہ کی کی جانب سے سرکاری زمین پر غیرقانونی قبضے۔نالے کا رخ تبدیل کرنا۔اضافی عارضی تعمیرات،تہہ خانے میں تعمیرات
اوراحاطہ میں میڈیکل کالج کا قیام ودیگرمعاملات سے متعلق ہیں،اس حوالہ سے افسران چھان بین سوال وجواب اور بیانات ریکارڈ کریں گے ،ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر بلڈنگ کنٹرول اور انوائرمنٹ کے افسران و عملے سے بھی پوچھ گچھ دوسرے مرحلے میں متوقع ہے،ہائوسنگ سوسائٹیز میں سرکاری زمینون پر قبضے اور سی ڈی اے کی معاونت پر بھی ریکارڈ جمع کر لیا گیا ہے ۔