اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)تحریک انصاف کے رہنما سلمان نعیم اور عون چوہدری نے گزشتہ روز جہانگیر ترین گروپ کا باقاعدہ اعلان کیا تھا ، گروپ کا نام ’جہانگیر ترین ہم خیال گروپ’ رکھا گیا جبکہ گروپ نے قومی اور صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر بھی مقرر کردیے۔نجی ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز تحریک انصاف کے رہنما عون چوہدری نے بتایا تھاکہ
ایم این اے راجہ ریاض قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ہوں گے، پنجاب اسمبلی میں سعید اکبر نوانی جہانگیر ترین گروپ کے پارلیمانی لیڈر ہوں گے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ طاقتور ترین لوگ قانون سے مبرا نہیں ہیں،حکومتی اہلکاروں کو بھی احتساب کا خوف ہونا چاہئے ،راولپنڈی رنگ روڈ انکوائری کی ابتدائی رپورٹ میں کسی وزیر یا مشیر کے ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ملا،وزیر اعظم کی احتساب سے متعلق پالیسی واضح ہے، جس پر بھی الزامات لگیں گے تو تحقیقات ہوں گی ، جوابدہی کا اصول لاگو ہو گا۔ انہوں نے کہا ک رنگ روڈ منصوبے کی سڑک سے ذلفی بخاری کے ننھیال کو فائدہ ضرور پہنچتا ہے لیکن ذلفی بخاری کا اس سے کوئی تعلق نہیں، رنگ روڈ منصوبے کی انکوائری سے ملک کے اربوں روپے بچائے گئے ہیں۔ فواد چوہدری نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں کسی وزیر یا مشیر کا نام سامنے نہیں آیا، ذلفی بخاری نے تحقیقات کی تکمیل تک استعفیٰ دےدیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ انکوائری کی ابتدائی رپورٹ میں کسی وزیر یا مشیر کے ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ملا، وزیر اعظم کی احتساب سے متعلق پالیسی واضح ہے، جس پر بھی الزامات لگیں گے تو تحقیقات ہوں گی ، جوابدہی کا اصول لاگو ہو گا۔انہوں نے کہاکہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے دور میں میڈیا کے گلے بیٹھ جاتے تھے تاہم مجال ہے کان پر جوں بھی رینگے، یہ ہی نظام میں تبدیلی ہے۔فواد چوہدری نے بتایا کہ رنگ روڈ معاملے میں وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ہائوسنگ سوسائٹیز کو فائدہ پہنچانے کیلئے رنگ روڈ کو 23 کلومیٹر تک بڑھایا گیا اس فیصلے سے حکومت کو 20 ارب روپے اضافی زمین کی خریداری کی مد میں دینے پڑے۔وفاقی وزیر نے بتایاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو کہا گیا ہے تحقیقات کریں، کمشنر راولپنڈی کو کہا گیا کہ معاملے کو دیکھیں،کمشنر نے ابتداء تحقیقات میں ان اطلاعات کی تصدیق کی ان کی ابتداء رپورٹ کے مطابق سابق کمشنر راولپنڈی اور ان کے ساتھ مزید افسران اس اسکینڈل میں شریک تھے۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ مزید تحقیقات کیلئے معاملہ متعلقہ اداروں کو بھیجا جائے۔فواد چوہدری نے کہاکہ تمام شہری قانون کی نظر میں برابر ہیں،اب چاہے وہ اپوزیشن کے رہنما ہوں یا کابینہ کے رکن افسر شاہی سے تعلق رکھتے ہوں یا کسی بھی ادارے سے،الزامات لگیں گے تو تحقیقات ہوں گی، یہی نظام کی تبدیلی ہے جس کا وعدہ تھا۔