ماسکو (این این آئی)روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ان بڑھتی ہوئی آوازوں میں اپنی آواز شامل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین تنازع میں جاری کشیدگی اور پر تشدد واقعات کو فوراً روکا جائے جن کے بارے میں انہوںنے کہاہے کہ انھی واقعات کی وجہ سے ’ بڑی تعداد میں پر امن افراد کی جانیں گئی ہیں جن میں کئی بچے بھی شامل ہیں،ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ دونوں فریقین کی
جانب سے پرتشدد اقدامات کو بند ہونا چاہیے اور اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں حل ڈھونڈنا چاہیے۔ روسی صدر پیوٹن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس اسرائیل کے خلاف اعلانِ جنگ کر سکتا ہے۔دوسری جانب اقوام متحدہ ، امریکہ اور برطانیہ سمیت بین الاقوامی برادری نے اسرائیلی حملوں کے بعد پھنسے شہریوں کی زندگیاں بچانے کیلئے مزید اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔غزہ میں ملبے کے نیچے سے بچوں کی نکالنے کی تصاویر کے ساتھ ساتھ اسرائیل میں شہریوں کی محفوظ پناہ گاہ کے لیے بھاگتے ہوئے تصاویر پر عالمی برادری نے ردعمل کا اظہار کیا ۔غزہ کے صحت حکام کے مطابق اسرائیل کی جانب سے اب تک جاری حملوں میں کم از کم دو سو سے زائد فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں 61 بچے اور 36 خواتین شامل ہیں،اسرائیل میں بھی دو بچوں سمیت دس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔اسرائیل کے مطابق غزہ پر ان کے حملوں میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد عسکریت پسند ہیں اور ان حملوں میں بچوں کی ہلاکتیں غیر ارادی ہیں تاہم غزہ میں عکسریت پسند تنظیم حماس اس دعوے کو تسلیم نہیں کرتی۔دوسری جانب عالمی رہنماؤں کی جانب سے خطے میں جاری کشیدگی اور اس میں ہونے والی شہریوں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ عالمی برادری اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں نے اس تنازعے میں معصوم شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل عام شہریوں کے ہلاکتوں سے بچنے کی کوشش کریں لیکن انھوں نے حماس کی جانب سے شہری آبادی کو ڈھال بنانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ انٹونی بلنکن نے دونوں فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ شہریوں خصوصاً بچوں کی زندگیوں کو محفوظ بنائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر ایک جمہوری ملک کی حیثیت سے اس حوالے سے بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔اقوام متحدہ کی جانب سے بھی پہلے سے مخدوش حالات کا شکار غزہ میں شہری انفراسٹرکچر کی تباہی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں 40 سکول اور چار ہسپتال مکمل طور پر یا جزوی طورپر تباہ ہو چکے ہیں۔صحت کی عالمی تنظیم ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ہنگامی سروسز کے سربراہ ڈاکٹر مائیک ریان نے بھی کہا ہے کہ ہسپتالوں ہر حملوں کو فوری بند کرنا چاہیے۔