اتوار‬‮ ، 04 مئی‬‮‬‮ 2025 

ناراض ارکان اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے، اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو اور ناراض وزراء کا مستعفی ہونے کا فیصلہ

datetime 17  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (این این آئی )بلوچستان حکومت کے ناراض ارکان اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ، اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو اور ناراض وزراء نے آئندہ چند دنوں میں مستعفی ہونے کی مشاورت مکمل کرلی حتمی فیصلہ کوئٹہ میں نشست میں کیا جائیگا ناراض ارکان کا آنے بجٹ کا حصہ بھی

نہیں بننے پر اتفاق ، بلوچستان حکومت کے ناراض ارکان کے قریبی ذرائع کے مطابق ناراض ارکان اور وزیراعلیٰ کے ددرمیان خلیج اس قدر بڑھ چکی ہے کہ اب تعلقات بہتر ہونے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں ایسے حالات میں جب وزیراعلیٰ نے اپنی پارٹی کے وزراء اور اسپیکر کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ان حالات میں وہ مزید حکومت کا حصہ نہیں رہ سکتے اس سلسلے میں اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو، سابق وزیر بلدیات سردار محمد صالح بھوتانی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی اور پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر وزیر تعلیم سردار یار محمد رند اور دیگر ارکان نے اپنے عہدوں سے مستعفیٰ ہونے اور بجٹ کا حصہ نہ بننے پر مشاورت کرلی ہے ناراض ارکان آئندہ دو روز میں کوئٹہ پہنچیں گے جہاں وہ حتمی مشاورتی نشست کے بعد اپنے فیصلوں کا اعلان کریں گے ۔ واضع رہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے صوبائی حکومت میں حکمران جماعت بی اے پی کے بعض ارکان اور پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند کے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے وزیراعلیٰ نے نہ صرف وزیر بلدیات سردار محمد صالح بھوتانی سے ان کے محکمے کا قلمدان واپس لیا بلکہ اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھائے اور

اسپیکر سے ان کے وزرارت اعلیٰ کے دور میں لی جانے والی گاڑیوں کی واپسی کیلئے ایک خط بھی لکھا وزیراعلیٰ بلوچستان نے پی ٹی آئی کے سردار یار محمد رند کو نہ صرف ہدف تنقید بنایا اور اپنی جماعت کے وزیرخزانہ میر ظہور بلیدی کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں بجٹ کے حوالے سے منعقدہ اجلاسوں میں مدعو نہ کرکے

اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا ذرائع کے مطابق ناراض ارکان نے جلد ہی اپنے عہدوں اور وزارتوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیاہے بجٹ سے قبل ناراض ارکان دیگر ہم خیال ارکان کے ساتھ مل کر مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گے۔ ذرائع کے مطابق ناراض ارکان نے حکومت کا حصہ نہ ہو نے اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ یہ لوگ آئندہ آنے بجٹ کا بھی حصہ نہیں بنیں گے۔

موضوعات:



کالم



شاید شرم آ جائے


ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…