اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے واضح کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا نام تاحال ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نہیں ڈالا گیا ہے۔اپنے ویڈیو پیغام میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ گزشتہ کئی روز سے شہباز شریف کے حوالے سے میڈیا میں شور برپا ہے، ابھی تک ان کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا
گیا کیونکہ کابینہ ڈویژن سے سمری واپس نہیں آئی اور یہ پیر یا منگل تک واپس آئے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ ایسا کیس ہے جس کے 14 ملزمان پہلے ہی ای سی ایل میں شامل ہیں اور شہباز شریف کے خاندان کے 5 ملزمان مفرور ہیں جبکہ شہباز شریف خود نواز شریف کے ضامن ہیں۔انہوںنے کہاکہ شہباز شریف سیدھا لندن نہیں جارہے تھے بلکہ انہیں پہلے قطر میں 15 دن قرنطینہ کرنا تھا پھر برطانیہ جانا تھا جبکہ ہمارے پاس ان کی کوئی میڈیکل رپورٹ نہیں آئی۔شیخ رشید نے کہا کہ کابینہ ڈویژن سے سمری واپس آنے کے بعد وزارت داخلہ اور وزارت قانون مل کر اس حوالے سے قانونی، آئینی اور آرٹیکل 25 کے مطابق کوئی فیصلہ کریں گی۔واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ حکومت نے عید کے پہلے روز کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری لے لی ہے۔اس پر ردعمل میں گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے عید والے دن آٹا، چینی، بجلی، گیس اور ادویات سستی کرنے کی ہدایت نہیں دی، صرف شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں
ڈالنے کا حکم دیا، کاش وہ چینی، بجلی، گیس، آٹا، دوائی مافیا اور کمیشن خوروں کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے۔قبل ازیں لال حویلی کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ تمام عالم اسلام اور پوری قوم کو عید کی مبارکباد دیتے ہیں، یہ عید اس لیے بھی اہم ہے کہ عمران خان کی حکومت اور قیادت میں وفد سعودی عرب گیا
جس میں میں بھی شامل تھا، اللہ تعالی نے ہمیں یہ سعادت عطا فرمائی کہ ہمارے لیے خانہ کعبہ اور روض رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے کھلے، یہ اللہ تعالی کی خاص کرم نوازی ہے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان ترقی کرے گا، آگے بڑھے گا، شیخ رشید احمد نے کہا کہ نیب کی درخواست پر
شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے سمری کابینہ کو بھجوادی ہے، یہ سرکولیشن میں جاچکی ہے، شہباز شریف کے کیس میں سوائے شہباز شریف کے 14 کے 14 ملزمان کے نام ای سی ایل میں تھے جس میں سے انکے پانچ فیملی ممبر مفرور ہیں۔ اس موقع پر وزیر داخلہ نے عوام سے اپیل کی کہ کورونا سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کریں، رش والی جگہوں سے دور رہیں،
انہوں نے کہا کہ آکسیجن کی فراہمی اور ویکسینیشن بہت اہمیت کی حامل ہے، آکسیجن کو ٹیکس اور ڈیوٹی فری قرار دینے کیلئے سمری سرکولیشن ہوچکی ہے، ہولی فیملی میں ایک ہزار بیڈ کی گنجائش ہے پورے ہسپتال کو خدانخوستہ صورتحال خراب ہونے پر کوویڈ مریضوں کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے، وہاں تیس کے قریب وینٹی لیٹرز فراہم
کردیے ہیں، آئی سی یو وارڈ بنا رہے ہیں، وزیر داخلہ نے کہا کہ سمارٹ لاک ڈاون کا حکومت کا فیصلہ بہت اچھا تھا، بھارت میں صورتحال بے قابو ہوچکی ہے، اللہ تعالی نے ہم پر رحم فرمایا ہے، فوج اور این سی او سی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، وزیر داخلہ نے کہا کہ غزہ میں آج جو ہورہا ہے کوویڈ کی صورت حال نہ ہوتی تو پورا ملک فلسطینوں سے اظہار یک جہتی کیلئے نکل آتا، انشا اللہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کو آزادی ملے گی۔