اسلام آباد(آن لائن )شوال کے چاند کے تناع پر سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن اور وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی طاہر محمود اشرفی آمنے سامنے آگئے، مفتی منیب نے عوام کو روزہ قضاء رکھنے کا اعلان کر دیا جبکہ طاہر محمود اشرفی نے مفتی منیب کے اعلان کی مخالفت کرتے ہوئے عوام سے روزہ نہ رکھنے کی
اپیل کر دی ،چاند کے تنازع میں مولانا راغب نعیمی،مفتی الیاس ، مفتی عدنان کاکا خیل اور ترجمان وزارت مذہبی امور بھی حمایت اور مخالفت میں پول پڑے۔ تفصیلات کے مطابق رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب کے بعد موجودہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن اور جامعہ نعیمیہ کے سربراہ مولانا راغب نعیمی کا بھی قضا روزے رکھنے کا اعلان کر دیا ۔ کراچی کے فیڈرل بی ایریا کے ٹی گراؤنڈ میں رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے نمازعیدالفطر پڑھائی۔عید کی نماز کے بیان میں مفتی منیب الرحمان نے لوگوں سے ایک قضا روزہ رکھنے اور اعتکاف کرنے والوں کو ایک روزکا قضا اعتکاف کرنے کا کہا۔ مفتی منیب کا کہنا تھاکہ تمام افراد ایک قضا روزہ رکھیں اور جو افراد اعتکاف سے اٹھے ہیں وہ ایک روز کا اعتکاف کریں۔دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی اور چیئرمین پاکستان علما کونسل طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ چاند دیکھنے کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ جمعرا ت کو عید کا فیصلہ بالکل درست ہے ،مفتی منیب الرحمن کے اعلان کی پرزور مذمت کرتا ہوں ۔ بعد ازاں رویت ہلال کمیٹی کے رکن اور جامعہ نعیمیہ کے سربراہ مولانا راغب نعیمی نے مفتی منیب الرحمن کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 1967 میں
جمعہ کو عید آنے پر رویت ہلال سے جمعرات کو عید کروائی گئی، اْس وقت 5 بڑے علماء نے فیصلے سے انکار کیا تو انہیں دو ماہ مچھ جیل میں رکھا گیا۔ان کا کہنا تھاکہ مفتی الیاس اور مفتی منیب سمیت دیگر علماء کا ماننا ہے کہ عید کروانے کی ذمہ داری حکومت پرہوتی ہے لہٰذا شرعی طور پر جمعہ کو چھوڑ کر ایک روزے کی قضا کرلی
جائے۔ادھر معروف مبلغ اور مفتی عدنان کاکا خیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ قضا روزہ رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاند کے معاملے میں مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی کی حیثیت قاضی کی ہے ،لہذا اس کی جانب سے شہادتیں
قبول کر کے عید کا اعلان کر دینے کے بعد اب کسی تشویش کی ضرورت نہیں اور نہ قضا روزہ رکھنے کی ضرورت ہے۔اجتماعیت کے ان مواقع پر تشویش و انتشار پھیلانے سے گریز کرنا چاہیے۔عید الفطر کے چاند کے تنازعے پر وزارت مذہبی امور نے وزارت مذہبی امور کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جمعرات کو نظر آنے والے چاند کی
تصاویر شیئر کی گئی ہیں اور کہا کہ شکر الحمد للہ رب العالمین۔ یہ 2 شوال المکرم کا چاند ہے۔ اسلام آباد، لاہور، پشاور سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں 2 شوال المکرم کا چاند جس کا مشاہدہ لاکھوں لوگوں نے کیا۔ پوری پاکستانی قوم مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے کل کے فیصلے کو سراہ رہی ہے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر
برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ مفتی منیب کا چاند کی رویت کو متنازع بنانے سے متعلق بیان قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی نے شرعی اصولوں کے مطابق چاند کی رویت کا فیصلہ کیا تاہم مفتی منیب کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور منفی رویے کا عکاس ہے۔