کانپور(نیوزڈیسک)ہندوستانی ریاست اتر پردیش کے شہر کان پور کی پولیس کو اس وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، جب ایک خاتون نے اپنی سونے کی چین کی چوری کا مقدمہ ایک بندر پر درج کروانے کا مطالبہ کیا۔آئی بی این کی ایک رپورٹ میں پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ کوسل پوری کی رہائشی خاتون ارمیلا سیکسینا پیر کو مندر جارہی تھیں کہ ایک بندر نے ان کی سونے کی چین چھیننے کی کوشش کی اور وہ چین کا آدھا حصہ لے کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔نذیر آباد تھانے کے اسٹیشن انچارج اخلیش گور نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوع پر پہنچی لیکن جب انھیں معلوم ہوا کہ یہ حرکت ایک بندر نے کی تھی تو وہ بغیر کوئی ایکشن لیے واپس آگئی۔اخلیش گور کا کہنا تھا کہ “اگر کوئی فرد چین چراتا تو اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاسکتی ہے، لیکن ہم نہیں جانتے کہ ہم کون سے بندر کے خلاف مقدمہ درج کریں”۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے اس سلسلےمیں میونسپل کارپوریشن سے رابطہ کرکے بندروں کو پکڑنے کے لیے مہم شروع کرنے کا کہا ہے۔واضح رہے کہ ہندو رسم و رواج کے مطابق بندروں کو مقدس اور بھگوان شری رام کی آرمی کا ایک بہادر فوجی مانا جاتا ہے اور ہندوستان میں بندر دیوتا یعنی ہنومان کی پوجا (عبادت)مندروں میں کی جاتی ہے۔ہنومان کے پیروکاروں کا ماننا ہے کہ ان کی عبادت کرنے سے وہ کسی بھی خوف یا خطرے سے محفوظ رہتے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں