اسلام آباد(نیوزڈیسک )دنیا کے مختلف علاقوں میں بارش کے لیے مختلف عقائد کے مطابق دعائیں کی جاتی ہیں یا پھر مختلف رسومات ادا کی جاتی ہیں لیکن میکسیکو کے دیہاتوں میں بارش کے لیے ایک عجیب و غریب کام کیا جاتا ہے جس میں خواتین کے درمیان خون ریز لڑائی ہوتی ہے۔میکسیکو کے علاقے گوریرو کے ناہوا دیہاتوں میں کئی برسوں سے فصلوں پر بارش برسانے کے لیے یہ رسم جاری ہے جسے مذہبی درجہ بھی حاصل ہے۔ ہر سال کے مئی میں پہلے دن خواتین جلد اٹھ کر خوراک کی ایک بہت بڑی مقدار جمع کرتی ہیں جس میں چاول، مرغی، ابلے انڈے اور روٹیاں شامل ہوتی ہیں اور خواتین اس تمام سامان کو لڑائی کے میدان میں لے جاتی ہیں۔دنگل کے میدان کو پھولوں اور کھانے سے سجایا جاتا ہے اور لڑائی سے قبل دعائیں کرتی ہیں اس کے بعد دیہاتی دائرہ بناتے ہیں جہاں عموما ایک دوسرے سے طویل رقابت رکھنے والے لا ایسپرانزا اور ایل رونچو قبائل کی خواتین کی لڑائی ہوتی ہے۔ اس مقابلے میں ایک خاتون عام طور پر جوان لڑکیوں کو لڑائی کے لیے اشتعال دلایا جاتا ہے جہاں وہ اندھا دھند لڑائی شروع کردیتی ہیں اور اس لڑائی میں ہارجیت کے بجائے زیادہ خون بہانے اور اسے جمع کرنے سے دلچسپی ہوتی ہے۔لڑائی کے دوران خواتین ایک دوسرے کو لہولہان کردیتی ہیں،
مزیدپڑھیے :فیس بک نے ایک نیافیچرمتعارف کرادیا
یہ لڑائی شام تک جاری رہتی ہے جب کہ لڑائی میں خواتین کے چہروں سے خون ٹپکتا ہے جسے بعد میں جمع کرکے فصلوں میں ڈالا جاتا ہے تاکہ ان کی اس مذہبی رسم اور عقیدے کے بنا پر بارش ہوسکے، لڑائی کے بعد خواتین ایک دوسرے سے ناراض ہونے کی بجائے ہنسی خوشی گلے مل کر رخصت ہوتی ہیں۔میکسیکو میں ہونے والی اس خونریز رسم پر تحقیق کرنے والے ایک پروفیسر کے مطابق خواتین کی خوںریز لڑائی کی رسم سیکڑوں سال پرانی ہے جس کا سلسلہ میکسیکو کی ازطق تہذیب سے جا ملتا ہے۔
میکسیکو میں بارش کے لیے خواتین کے درمیان خونریز لڑائی کی رسم
15
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں