منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

کاوے موسوی کا براڈ شیٹ کمیشن کی جانب سے رابطہ نہ کرنے پر تعجب کا اظہار،پاکستان کو 70 ملین ڈالر کا نقصان کیوں ہوا، اس کی مکمل کہانی سْنا سکتا ہوں،تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 22  مارچ‬‮  2021 |

لندن(آن لائن )برطانوی فرم براڈ شیٹ کے چیف ایگزیکٹو کاوے موسوی نے تعجب کا اظہار کیا ہیکہ براڈ شیٹ کمیشن نے تحقیقات کے لیے ان سے رابطہ ہی نہیں کیا۔لندن میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کاوے موسوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کو مکمل حقائق جاننے کا حق ہے، انصاف نہ صرف ہونا چاہیے بلکہ ہوتا ہوا نظر

بھی آنا چاہیے۔کاوے موسوی کا کہنا ہے کہ براڈ شیٹ کمیشن حقائق جاننے کیلیے سنجیدہ ہے تو میں مدد کرسکتا ہوں اور پاکستان کو 70 ملین ڈالر کا نقصان کیوں ہوا، اس کی مکمل کہانی سْنا سکتا ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان جائے بغیر’ آن لائن گواہی’ دے سکتے ہیں، کمیشن کو آگاہ کردیا ہے کہ پاکستان کو ایک ملین پاؤنڈ براڈ شیٹ کو ابھی ادا کرنے ہیں، لندن ہائی کورٹ نے عدم ادائیگی پر براڈ شیٹ کی درخواست پر پاکستان ہائی کمیشن کے اکاؤنٹس منجمند کر دیے ہیں۔سربراہ براڈ شیٹ کا کہنا ہیکہ ان کا خیال تھا کہ کمیشن نیک نیتی سے بنایا گیا لیکن وہ سیاسی مقاصد کے لیے استعمال ہوتا نظر آرہا ہے، اسکینڈل کے مرکزی کردار کی گواہی کے بغیر حقائق کیسے سامنے آسکتے ہیں، کمیشن کے ریکارڈ سے براڈ شیٹ کو 1.5 ملین پاؤنڈ کی ادائیگی اور تمام ریکارڈ کا غائب ہوجانا مضحکہ خیز ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب نے حکومت پاکستان کو دھوکہ دینے کے لیے جیری جیمز کو رقم ادا کردی ہے، غلط ادائیگی کا دفاع کرنے میں 20 ملین ڈالر کے قانونی اخراجات بھی ادا کرنے پڑے۔ کاوے موسوی نے بتایا کہ 2000، میں جنرل مشرف کے دور اقتدار میں براڈ شیٹ کی خدمات حاصل کی گئی تھیں، جس کا کام نواز شریف سمیت دیگر سابق حکمرانوں کے خفیہ اثاثے تلاش کرنا تھا۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…