اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)انجینئر محمد علی مرزا قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے۔پولیس کے مطابق انجینئر محمد علی مرزا پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ ہفتہ وار لیکچر دے رہے تھے،حملے کا واقعہ گذشتہ روز پیش آیا، حملہ چاقو سے کیا گیا جس سے ان کے بازو پر معمولی زخم آیا۔
حملہ آور کی شناخت شہزاد علی کے نام سے ہوئی جو لاہور کا رہائشی ہے۔ مقدمہ درج کر کے دو ملزمان کو بھی گرفتار کر لیاگیا ہے۔یاد رہے کہ مئی 2020 میں جہلم پولیس نے انجینئر محمد علی مرزا کو مذہبی منافرت اور مختلف علمائے کرام کے خلاف شر انگیزی پھیلانے کے الزام میں گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا تاہم عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کردیا تھا،تھانہ سٹی پولیس کے مطابق انجینئر محمد علی مرزا مختلف علمائے کرام کے خلاف مذہبی اشتعال انگیزی پھیلا رہے تھے۔رہائی کے بعداپنے یوٹیوب چینل پر انہوں نے بتایا کہ جس کلپ کو بنیاد بنا کر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی وہ دراصل تین سال پرانی ویڈیو کا حصہ ہے جس کوسیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا تھا۔اس ویڈیو میں انہوں نے پیری مریدی کی شرعی حیثیت مکمل حقائق کے ساتھ اور احادیث کا حوالہ دیتے ہوئے بیان کی تھی۔ مگر حاسدین دراصل ان کے یوٹیوب چینل کے دس لاکھ سے زائد سبسکرائبر اور سیٹلائٹ ٹی وی چینل کے بننے پر ششدر رہ گئے تھے۔محمد علی مرزا کا کہنا تھا کہ ہم انہی لوگوں کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں اور انہیں لوگوں کو چندہ دیتے ہیں ہم تو انہیں مسلمان سمجھتے ہیں،نہ ہی ان کا مدرسہ بند کرواتے ہیں۔