جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

پیپر کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے سینکڑوں پیپر ملیں بند ہوگئیں

datetime 11  مارچ‬‮  2021 |

کراچی (این این آئی)مقامی اور درآمدی پیپر کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے سینکڑوںپیپر ملیں بند ہوگئیں جبکہ پیپرکا خام مال بھی پاکستانی مارکیٹ سے غائب ہوگیا۔پیپرملیں بند ہونے سے مزدور بے روز گار ہوگئے ۔اس تشویشناک صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے آل پاکستان کوروگیٹڈ کارٹن مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا اہم ترین

اجلاس گزشتہ روزچیئرمین مسرورمرزا کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں پیپرانڈسٹری سے وابستہ صنعتکاروں اور تاجروں نے شرکت کی۔اجلاس میں پیپرکیقیمت میں غیرمعمولی اضافے پر اظہار تشویش کیا گیا۔مسرور مرزا نے کہا کہ عالمی اورمقامی مارکیٹ میں ردیکی عدم دستیابی کی وجہ سے پیپرانڈسٹری کو مسائل کا سامنا ہے ،دنیا بھر میںکووڈ19کی وجہ سے بدترین پریشانیوں نے گھیرے ڈال دیئے ہیں،پیپرانڈسٹری بھی بدترین مسائل سے دوچار ہوگئی ہے اورویسٹ پیپر کی قلت اورکرائے بڑھنے کے سبب کنٹینرز کی عدم دستیابی نے انڈسٹری کو تالے لگوادیئے ہیں،کئی انڈسٹریاں بند ہوچکی ہیں۔مسرور مرزا نے کہا کہ ہماری ہرممکن یہ کوشش ہے کہ موجودہ صورتحال میں سپلائی چین متاثر نہ ہولیکن پیپرملیں10مارچ سے16مارچ تک بند ہیں جس کی وجہ سے مال کی خریداری مشکل ہورہی ہے اوراگر ہم مال خریدتے ہیں تو ہمیں25سے30فیصد اٖضافی قیمتوں کے ساتھ خریدنا پڑتا ہے،ہماری صارفین سے گزارش ہے کہ پیپر کی قیمتوں میں 25سے30فیصد اضافے کو برداشت کریں ورنہ مجبوراً ہمیں اپنی یونٹ 18مارچ تک بند کرنے پڑیں گے۔ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ ردی کی قلت سے پیدا شدہ صورتحال میں پیپرانڈسٹری کو سبسیڈی دی جائے ،پیپر پر موجودہ ڈیوٹی ختم کی جائے،

ایکسپورٹ زیادہ اورامپورٹ کم ہونے کی وجہ سے بھی ہمیں ردی کی کمی کا سامنا ہے اس لئے حکومتپیپر کی ایکسپورٹ کو روکے تاکہ مقامی پیپر انڈسٹری اس بحرانی کیفیت سے نمٹ سکے۔انہوں نے کہا کہکارٹن انڈسٹری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور اگر یہ انڈسٹری رک گئی تو نہ ایکسپورٹ ہوسکے گی اورنہ لوکل انڈسٹری مثلاً کنفکشنری،فارما،فوڈ،گھی،تیل وغیرہ کی صنعتیں بھی بند ہوجائیں گی جس کی وجہ سے ملکی معیشت کا پہیہ جام ہوجانے کا خدشہ ہے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…