لاہور( این این آئی ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے پاس عقل ہے اور نہ ہی ان کی کام کرنے کی نیت ہے ،حسد، انتقام اور خودنمائی کی آگ میں جلنے والے ملک کی کوئی خدمت نہیں کر سکتے ،ملک میں کوئی بھی مسئلہ ہو تو ترجمانوں کا اجلاس بلا لیا جاتا ہے ،حکومتیں ترجمانوں سے نہیں چلتیں ،آج ریاست کو ایسے دوراہے پر لا کھڑا کیا گیا ہے
جہاں معیشت، معاشرت، سیاست اور سفارت تباہ ہو چکی ہے۔ پارٹی رہنمائوں کے ہمراہ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ شہباز شریف ایک جھوٹے مقدمے میں عدالت میں پیش ہوئے ،ملکی ترقی میں حصہ لینے والے تمام لیگی رہنمائوں کی گزشتہ 3 سالوں سے باری باری کردار کشی کی گئی ،پنجاب کی ترقی کی سپیڈ کہلوانے والے شہباز شریف کی کردار کشی قابل مذمت ہے ،شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، مفتاح اسماعیل اور مجھ ناچیز نے سی پیک کی سرمایہ کاری اس ملک میں لانے میں اپنا کردار ادا کیا، ہمیں کوئی ایوارڈ دینے کی بجائے اس کی سزا جیل اور کردار کشی کی صورت میں ملی ،یہ ریاست کے لئے ایک سوال ہے ،میرے جسم میں آج بھی نفرت کی گولی موجود ہے ،چند روز پہلے میں نے نفرت کی جوتی بھی کھائی ،یہ رویے ملک کو خانہ جنگی کی طرف لے جائیں گے یا امن و بھائی چارے کی طرف؟۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں مارشل لا ء ناکام ہو چکے ہیں، وفاقی جمہوری پارلیمانی نظام اور آئین ہی بہترین حل ہیں ،ہم نے اپنے دور میں امن قائم کر کے دکھایا اور ہاتھ پائوںبندھے ہونے کا شکوہ نہیں کیا ،موجودہ حکمرانوں کے پاس نہ عقل ہے اور نہ ہی ان کی کام کرنے کی نیت ہے ،حسد، انتقام اور خودنمائی کی آگ میں جلنے والے ملک کی کوئی خدمت نہیں کر سکتے ،ملک میں کوئی بھی مسئلہ ہو تو ترجمانوں کا اجلاس بلا لیا جاتا ہے ،حکومتیں ترجمانوں سے نہیں چلتیں ،آج ریاست کو ایسے دوراہے پر لا کھڑا کیا گیا ہے جہاں معیشت، معاشرت، سیاست اور سفارت تباہ ہو چکی ہے، اس سے ملک کی بقا ء اور ریاست کو خطرات لاحق ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ26 مارچ کو ریاست کو بچانے کے لئے پی ڈی ایم لانگ مارچ کر رہی ہے ،ووٹ، آئین اور عوام کے حقوق کا تحفظ لانگ مارچ کے بنیادی مقاصد ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سیاسی بحران کو حل کیا جائے اور ٹیسٹ ٹیوب حکومت کو ختم کر کے آزاد منصفانہ انتخابات کے ذریعے نئی حکومت لائی جائے ،پاکستان کو مضبوط اور مستحکم حکومت کی ضرورت ہے ،ہمارے قائد نے ہمیں شرافت کا درس دیا ہے، لیگی کارکنوں سے صبر کی گزارش ہے ،ہم نواز شریف کے سپاہی ہیں، عمران خان کے غنڈے نہیں ہیں ،ہم پی ٹی آئی والوں کی طرح گالی نہیں دے سکتے، ہم میں اور ان میں فرق نظر آنا چاہیے ،اگر وہ بار بار غنڈہ گردی کا مظاہرہ کریں گے تو کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ ہو سکتا ہے ،سیاست میں اخلاقیات کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔