اسلام آباد(نیوزڈیسک )کچھ افراد کے اندر پیسے کی ہوس موت کے خوف سے بھی ختم نہیں ہوتی ہے اور الٹا وہ اپنے ہمراہ قبر میں بھی یہ پیسہ ساتھ لے جانے کی خواہش کرتے ہیں۔ ایسے ہی ایک صاحب کے ساتھ ان کی بیگم نے کیا خوب کارستانی سے کام لیا کہ شوہر کی خواہش بھی پوری ہوگئی اور ان کی دولت بھی قبر میں جانے سے بچ گئی۔بستر مرگ پر جب ان صاحب نے اپنی اہلیہ سے فرمائش کی کہ وہ اپنی انتہائی محنت سے کمائی گئی اور ایک ایک پائی جوڑ جوڑ کے اکھٹا کی گئی دولت کو اپنے ہمراہ تابوت میں لے جانا چاہتے ہیں تو وہاں موجود ہر شخص شش و پنج میں مبتلا ہوگیا۔ ایک طرف مرتے ہوئے شوہر کی خواہش، دوسری طرف اس خواہش کی تکمیل کی صورت میں اپنے بے یارومددگار رہ جانے کا خوف، خاتون کا فیصلہ آخر کیا ہوگا؟ پھر سننے والوں کو اس وقت اپنی سماعت پر یقین نہ آیا جب خاتون نے وعدہ بھی کرلیا کہ وہ انکے ہمراہ یہ دولت بھی رکھ دیں گی۔کچھ ہی لمحے بعد صاحب کا دم نکل گیا اور ان کی آخری رسومات کی تیاریاں شروع ہوئیں۔ جب گرجا میں رسومات کی تکمیل کے بعد ان کا تابوت قبر میں اتارنے کی غرض سے آخری بار بند کیا جانے لگے تو سیاہ لباس میں موجود ان کی بیوہ نے ایک مخملی مقفل ڈبہ بھی اپنے شوہر کے نزدیک تابوت میں رکھ دیا۔ اس موقع پر انہیں دلاسہ دینے کیلئے موجود ان کی سہیلی نے ان سے جاننا چاہا کہ کہیں انہوں نے اپنی تمام دولت تو اندر نہیں رکھ دی ہے، جس پر خاتون نے جواب دیا کہ وہ ایک اچھی عیسائی بیوی ہیں اور انہوں نے اپنے شوہر سے تمام دولت کا وعدہ کیا تھا۔خاتون نے جب وضاحت مانگی تو بیوہ نے وضاحت میں بتایا کہ انہوں نے شوہر کی تمام دولت اپنے اکانٹ میں جمع کروانے کے بعد ایک چیک لکھا تھا اور وہ چیک اپنے شوہر کے ہمراہ وہ دفن کررہی ہیں۔