لاہور( این این آئی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پہلے بل جلاتی تھی اب 22کروڑ عوام کے دل جلا رہی ہے،پی ٹی آئی کے ڈھائی سالہ دور حکومت میں ملک و قوم کو ایک پل کا سکھ نصیب نہیں ہوا، ملک میں غذائی اجناس کے ہوتے ہوئے خیر و برکت بھی اٹھ گئی، آئی ایم ایف کا قرض ملک اور
عوام کے لیے سب سے بڑا مرض بن چکاہے، اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ نے عوام کو دن میں تارے دکھا دئیے ہیں، مغرب کے فنڈ سے چلنے والی این جی اووز مدارس کا امیج خراب کرنے میں دن رات مصروف ہیں، حکومت اس بات کا فوری نوٹس لے،تمام مسائل کا حل اللہ کے نظام کے نفاذ میں موجود ہے، جماعت اسلامی اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ وعلیہ وسلم کے نظام کی جدوجہد کر رہی ہے،قوم نے سب کو آزما لیا اب جماعت اسلامی بہترین آپشن ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع احیاء العلوم کی تقریب ختم بخاری سے بلامبٹ تیمرگرہ دیر پائیں میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر امیر ضلع اعزاز الملک افکاری بھی موجود تھے ۔سراج الحق نے کہا کہ مہنگائی کے سونامی نے لوگوں کو رونے پر مجبور کردیاہے۔ وفاقی ادارہ شماریات نے جو اڑھائی سالہ رپورٹ پیش کی ہے اس کے مطابق دال ماش کی قیمت 107 ، آٹا 10 ، چینی 38 ، گھی 100 ، دال مونگ ، چنا 38 ، گڑ 45 ، بکرے کا گوشت 216 ، گائے کا گوشت 100 ، برائلر 102 روپے کلو جبکہ دودھ، دھی، انڈوں، سبزیوں کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافے سے عوام کے ہوش اڑ گئے ہیں۔ نئے پاکستان میں غریب کا مرنا آسان جینا مشکل بنادیا گیاہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں آٹا ، شوگر ، لینڈ ، ڈرگ ، چینی ، پیٹرول اور گھی
مافیا اپنے عروج پر ہے۔ وزیر اعظم کے بیانات کہ ’’مہنگائی و ذخیرہ اندوزمافیا کو نہیں چھوڑوں گا ‘‘صرف دعوے ثابت ہوئے ہیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔اب تک مافیاز عوام کی جیبوں پر اربوں روپے کا ڈاکہ ڈال چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بجلی و پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام کے اوسان خطا
ہو چکے ہیں۔ بجلی کے بل بڑھنے سے عوام کے دل جل رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اڑھائی برسوں میں ملکی و غیر ملکی قرضوں میں بے تحاشا اضافہ ہواہے۔ حکومت نے دو ہزار ارب روپے کے نئے کرنسی نوٹ جاری کر مہنگائی کی طرف ایک اور قدم اٹھایا ہے ۔امیر جماعت نے کہا کہ پہلے سالانہ بجٹ آتا تھا اب روزانہ بجٹ آتا ہے ۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اب تک اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 70%اضافہ ہو چکا ہے۔ پورے ملک میں مافیاز اور بد حالی کا راج ہے۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالی نے پاکستان کو بہت ساری نعمتوں اور وسائل سے نوازا ہے ۔بلوچستان پاکستان کا معدنی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے لیکن حکومتوں کی نااہلی ، اقرباپروری ، وسائل کی غیر
منصفانہ تقسیم سے بلوچستان کے عوام کو محرومیاں دیکھنے کو ملی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کو این ایف سی ایوارڈ میں اس کا حصہ دیاجائے اور وہاں کے عوام کو تعلیم ، صحت ، روزگار ، سماجی بہبود کے منصوبوں کے ثمرات دیے جائیں۔ بلوچستان پاکستان کی معاشی و جغرافیائی حب ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی
ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ ، آئین و قانون کی حکمرانی ، عوام کے حقوق کی پاسداری اور ان کے سماجی معاشی مسائل کے حل کے لیے میدان عمل میں ہے۔ 26 فروری کو مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف بہاولپور میں عظیم الشان جلسہ کرے گی۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں خاطر
خواہ کمی کرے گی اور عوام کو تعلیم ، صحت کی سہولیات ان کی دہلیز پر مہیا کرے گی اور ملک کو اسلام اور خوشحالی کا گہوارہ بنائے گی۔ امیر جماعت نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج کیا جائے ، عربی زبان کو لازمی مضمون کے طور پڑھایا جائے ، مدارس کے 31 لاکھ طلبہ کے لیے بجٹ مختص کیا جائے ۔