لاہور (آن لائن) ن لیگ دوہرے معیار کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزیر آباد کی فتح پر بغلیں بجارہی ہے جبکہ ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا الزام لگا رہی ہے – پی ٹی آئی نے کے پی کے میں برسراقتدار ہونے کے باوجود ضمنی انتخابات میں کہیں ظل سبحانی کی طرح کسی کا باز و مروڑا نہ الیکشن کرانے والے ادارے میں مداخلت کی
-ڈسکہ میں معصوم نوجوانوں کا خون بہانے کے الزام میں پکڑے جانے والے لوگ ن لیگ کے ہی سہولت کار ہیں – اب چورو ں کی نانی حقائق کو مسخ کرتے ہوئے زہریلا پراپیگنڈہ کررہی ہے -اگلی پریس کانفرنس میں ن لیگ کی طرف سے دھاندلی کی تمام کوششوں سے ثبوتوں کے ساتھ پر دہ اٹھاؤں گی ۔ان خیالات کااظہار وزیراعلی کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے آج ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا – معاون خصوصی نے کہاکہ ڈسکہ کے عوام نے نسل در نسل اپنی عزت نفس کو مجروح کرنے والوں کے قلعے کو زمین بوس کردیا اور شاہی خاندان کے حواریوں ، درباریوں اور ذاتی ملازموں کی لوگوں کے ضمیر خریدنے کی کوششوں کو ناکام بناتے ہوئے نوٹوں کی بوریوں کے بدلے بکنے سے صاف انکار کردیا -ان کا ایک ذاتی ملازم اپنے نانا کی ضمیر خریدنے کے لئے کوئٹہ جانے کی روایات پر عمل کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کے ساتھ شہر میں مورچا زن رہا- پوری دنیا نے دیکھا کہ ن لیگ کے لوگوں نے نوجوانوں کی جان لی اور ڈسکہ کا الیکشن لہو لہان کیا -انہو ںنے کہاکہ 45 کلومیٹر طویل حلقے میں دور دراز کے علاقے شامل ہیں جن میں 3 صوبائی حلقے بھی موجود ہیں -تمام پریذائڈنگ افسروں نے رزلٹ رات کو ہی وٹس ایپ کے ذریعے ریٹرنگ آفیسر کو پہنچا دیئے تھے
-جن کے مطابق پی ٹی آئی امیدوار علی اسجد ملہی ایک لاکھ دس ہزار 957 ووٹ لے کر الیکشن جیت چکا ہے جبکہ ن لیگ کی امیدوار نوشین افتخار کو ایک لاکھ ایک ہزار 879 ووٹ ملے ہیں – انہو ںنے کہاکہ ریٹرنگ آفیسر کے حوالے سے ہمارے تحفظات ہیں کیونکہ اس کا تعلق احسن اقبال کے حلقے سے تھا جبکہ ڈی ایم او کا تعلق
خواجہ سعد رفیق کے حلقے سے تھا – ان دونوں افسروں نے مسائل پیدا کئے -ہم اپنی پارٹی کے نوٹس میں یہ چیزیں لائے مگر حکومت میں ہونے کی وجہ سے متعلقہ ادارے کو یہ امور نہ بتائے جاسکے -انہو ں نے کہاکہ احسن اقبال ، میا ںجاوید لطیف ، عظمی بخاری ، عطا تارڑ اور دیگر لیگی رہنما ساری رات آر او کے کمرے میں بیٹھ
کر اس کو ڈکٹیٹ کرتے رہے – میں پوچھتی ہو ں کہ اگر آر او کے پاس فارم 45 آگئے تھے تو پھر اس نے رزلٹ کا اعلان کیو ںنہ کیا ۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ انہیں معلوم نہیں کہ میڈیا کے پاس کونسی گیدڑسنگھی تھی کہ انہو ں نے رات 9.00 بجے کے بعد ن لیگ کے امیدوار کو پہلے نمبر پر او ر پی ٹی آئی کے امیدوار کو
دوسرے نمبر پر دکھانا شروع کردیا – انہوںنے کہاکہ میڈیا کے اندر مس رپورٹنگ کرنے والی کالی بھیڑیوں کے خلاف پمرا سے بھی رجوع کیاجارہاہے تاکہ ان چینلز سے پوچھا جاسکے کہ ان کی غلط رپورٹنگ کے ذرائع کیاتھے-انہو ںنے الیکشن کمیشن سے درخواست کی کہ وہ آئینی اور قانونی طریقہ اختیار کرتے ہوئے آراو کی ٹیبل
پر پڑے ہوئے نتائج کا اعلان کرکے پی ٹی آئی کے امیدوار کی فتح کی تصدیق کریں – فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ اگر ن لیگ کے گٹھ جوڑ کی تاریں کہیں اور ملی ہوئی پائی گئیں تو یہ عوام کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ مارنے کے مترادف ہوگا -انہوں نے کہاکہ میڈیا کو رانا ثناء اللہ سے ضرور پوچھنا چاہیے کہ وہ اپنے جتھے لے کر وہاں
کیوں گئے اور میڈیا آراو سے بھی اس کے چپ سادھنے کا سبب پوچھے- معاون خصوصی نے کہاکہ اداروں کو کسی جماعت کا ذیلی ونگ نہیں بننے دیں گے اس کی بجائے اداروں کو ان کا منصفانہ اور آئینی کردار ادا کرنے کیلئے سہولت کاری کی جائے گی – انہوں نے کہاکہ حلقے میں عابد رضا نے کالعدم تنظیموں کے اسلحہ بردار
کارکنوں کو لاکر خوف و ہراس پھیلایا جس کی وزیراعلی کی ہدایت پر تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے -ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی نے کہاکہ دور دراز علاقوں پر مشتمل ہونے کی وجہ سے حلقے میں پولنگ کے نتائج اگلے دن تک آنا کوئی نئی بات نہیں ہے – لیکن ان نتائج کو روکنا الیکشن کمیشن کے
اپنے ہی قوانین کی خلاف ورزی ہے – انہو ں نے کہاکہ فائرنگ کرکے نوجوان کو قتل کرنے کے الزام میں پکڑے جانے والا جاوید بٹ ن لیگ کا ووٹر اور سپورٹر ہے -مریم نواز میں جرات ہوتی تو اپنی جماعت سے غنڈہ عناصر کو بے دخل کردیتی -لیکن اس کی بجائے ان کی سرپرستی میں پلنے والے زہریلے ناگ اور اژدھے ان کی پٹاری سے برآمد ہوئے ہیں – انہوںنے کہاکہ الیکشن سے اگلی صبح میں آراو کے دفتر گئی تو ن لیگ کے سارے رہنما
وہاں بیٹھے ہوئے تھے -میں نے آر او سے وضاحت چاہی تو اس نے آئیں ،بائیں شائیں کرکے اس حقیقت کا اعتراف کرلیا کہ وہ اپنے فرائض سے لا علم ہے – انہوں نے کہاکہ آر او کا رویہ پی ٹی آئی کی مخالفت پر مبنی تھا – یہ آفیسر یا تو ن لیگ سے اپنا تعلق ظاہر کریں یا اپنے فرائض نبھائیں – انہو ں نے کہاکہ جعلی راجکماری نے اپنی چھوٹی سرجری کی بات کی تھی مگر ڈسکہ کے عوام نے ضمنی الیکشن میں بڑی سرجری کرڈالی – اب ن لیگ اپنے اندر شکست تسلیم کرنے کا ظرف پیدا کرے۔