فیصل آباد(آن لائن) فیصل آباد کے تاجروں اور عوام نے وزارت توانائی کی جانب سے بجلی اور گیس کی قیمت میں اضافے کے بعد پالیسی میکروں نے وزیراعظم کے ریلیف پیکج کے تحت عوام کوملنے والی سستی اشیاء گھی 50 روپے کلو، کوکنگ آئل 70 روپے کلو چینی مزید 7 روپے کلو اور آٹا،دالیں اور چاول کی قیمتیں بڑھانے کا عندیہ
دینے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے مہنگائی میں جکڑے عوام پر ترس کھائے اورسکھ کا سانس لینے کیلئے قیمتیں بڑھانے والے مافیاز کو کنٹرول کیا جائیمرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے سرپرست اعلی وصدر انجمن تاجران سٹی فیصل آبادخواجہ شاہد رزاق سکا،جنرل سیکرٹری چوہدری محمود عالم جٹ اور سینئر رہنماؤں مرزا طالب صدیق بیگ، شیخ سعید،مرزامظہر صدیق بیگ، حافظ شفیق کاشف، حاجی خالد محمودصدیقی، چوہدری ارشد گجر،مرزا اشرف مغل، شیخ امجد عقیل،حاجی شمشاد علی، میاں اشرف مٹھو، چوہدری عبدالرحمن نے کہا کہ قوم بجلی،گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باربار لگنے والے جھٹکوں کو برداشت کرنے نہیں پاتی کہ حکومت کے پالیسی میکر عوام پر مزید مہنگائی کا بوجھ ڈالنے کی تیاریاں شروع کر دیتے ہیں انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وزیراعظم کے ریلیف پیکج کے تحت عوام کوملنے والی سستی اشیاء جو پہلے ہی غریب عوام کی قوت خرید سے دور ہیں مزید مہنگا نہ کیا جائے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنے منشور میں لوگوں کو ریلیف دینے کیلئے بجلی، گیس اور پٹرول کو سستا کرنے کا اعلان کیا تھا مگر حکومت میں آنے کے بعد محض قرضے کے حصول کیلئے IMF کی ڈکٹیشن پر د ن بدن قیمتوں اور مسائل کو
بڑاھوادیاجا رہا ہے انہوں نے کہا کہ نئے سال کے آغاز سے اب تک حکومت بجلی،گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں متعدد بار اضافہ کرچکی ہے ا ب گھی، کوکنگ آئل، چینی، آٹا،دالیں اور چاول کی قیمتیں بڑھانے کا عندیہ دیا جارہاہے ا نہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیاکہ بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے
بعد گھی، کوکنگ آئل، چینی، آٹا،دالیں اور چاول کی قیمتیں بڑھانے کی ہر گزاجازت نہ دی جائے بصورت دیگر غریب عوام فاقہ میں مبتلا ہو جائینگے۔ تاجر رہنماؤں نیکہاکہIMF کی ہدایت پر بجلی گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بعد گھی، کوکنگ آئل، چینی، آٹا،دالیں اور چاول کی قیمتوں میں اضافے کا پھندا قوم کی گردنوں میں ڈالنے سے گریز کیا جائے عوام مزید مہنگائی کے بوجھ میں د ب جائیں گے جو پہلے ہی دبے ہوئے ہیں۔