اسلام آباد (مانیٹرنگ + این این آئی) بیرون ملک سے گاڑیاں درآمد کرنے کے لئے ایف بی آر نے پالیسی میں تبدیلیا ں کر دی ہیں، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی نئی پالیسی کے تحت اب ہر شخص ایف بی آر کی شرائط پوری کرکے نئی گاڑی درآمد کرسکتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت پرسنل بیگیج، رہائش کی تبدیلی اور گفٹ اسکیم
کے تحت نئی گاڑی درآمد کی جاسکے گی،مزید کہا گیا ہے کہ بس، سکوٹر، کار جو چیز بھی درآمد کی جائے گی اس کے لئے الگ الگ شرائط لاگو ہوں گی۔ ایف بی آر کی جانب سے پہلی شرط یہ عائد کی گئی ہے کہ درآمد کی جانے والی گاڑی غیر قانونی لسٹ پر نہیں ہونی چاہیے جب کہ دوسری شرط کے مطابق گاڑی درآمد کرنے کے لیے پاکستان اوریجن کارڈ پیش کرنا ہوگا،دو سال میں صرف ایک گاڑی ایک درآمد کی جا سکے گی اور اٹھارہ سال سے کم عمر اوورسیز پاکستانی گاڑی درآمد نہیں کر سکیں گے، دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ پاکستان کو خام کپاس درآمد کرنے کی ضرورت ہے لیکن بھارت سے خام کپاس نہیں خریدیں گے،خام کپاس کی درآمد پر ٹیکس میں ردوبدل نہیں ہوگا،بھارت کی بجائے ترکمانستان اور ازبکستان سے خام کپاس درآمد کی جائے گی، یہ دونوں پاکستان کے لیے نئی تجارتی منڈیاں ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مئی تک افغانستان اور ازبکستان سے کئی مصنوعات کی تجارت ہوسکے گی، پاکستان افغانستان کو موٹر سائیکل اور گاڑیاں برآمد کرسکتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ افغانستان کو الیکٹرونکس مصنوعات برآمد کرسکتا ہے، افغانستان واشنگ مشین اور فریج کی بہت بڑی مارکیٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ ازبکستان کو
ٹیکسٹائل کی برآمد کرسکتے ہیں، ازبکستان سے ساتھ فضائی رابطوں کا فروغ چاہتے ہیں، ازبکستان اور افغانستان میں بینکنگ کو فروغ دیں گے، افغانستان کے ساتھ تجارت کا موجودہ معاہدہ 3 ماہ کے لیے بڑھایاگیا ہے، افغانستان کے ساتھ تجارتی معاہدہ 11 مئی تک لاگو رہے گا۔